میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کے الیکٹرک نے بدترین لوڈشیڈنگ کاملبہ گیس کی عدم فراہمی پرڈال دیا

کے الیکٹرک نے بدترین لوڈشیڈنگ کاملبہ گیس کی عدم فراہمی پرڈال دیا

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲ جون ۲۰۲۲

شیئر کریں

گیس کی عدم فراہمی کے باعث کے الیکٹرک (کے ای)کے دو پاور پلانٹ گزشتہ 6 ماہ سے تقریبا بند پڑے ہیں۔کورنگی اور سائٹ کے گیس ٹربائن کو سوئی سدرن گیس(ایس ایس جی)سے صرف رات میں کچھ وقت کے لیے گیس ملتی ہے، جس سے زیادہ سے زیادہ 40 میگا واٹ بجلی پیدا ہوسکتی ہے۔ یہ بات کے الیکٹرک کی چیف مارکیٹنگ آفیسر سعدیہ دادا نے سائٹ پاور اسٹیشن پر میڈیا نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتائی۔ کے الیکٹرک کو مقامی گیس متعلقہ فورمز پر کیئے گئے فیصلوں کے مطابق مقامی گیس فراہم کی جائے تو شہر میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کم ہونے کے ساتھ ساتھ بجلی کیبلوں میں بھی صارفین کو سہولت دستیاب ہوگی۔ کے الیکٹرک نے یہی بات وزیر اعلی سندھ اور دیگرحکام کو تحریر کردہ مکتوب میں لکھی ہے۔ سعدیہ دادا نے گیس کی فراہمی کی صورتحال بتاتے ہوئے کہا کہ ابتداء میں کے الیکٹرک 276 ایم ایم سی ایف ڈی کی گیس فراہمی کی یقین دھانی کرائی گئی تھی۔ مگر وقت کے ساتھ ساتھ گیس کی فراہمی میں کمی ہوتی رہی جس کے بعد کابینہ کی خصوصی کمیٹی برائے توانائی کمیٹی میں سوئی سدرن اور کے الیکٹرک اور سوئی سدرن نے اتفاق کیا تھا کہ کے الیکٹرک کو 130 ایم ایم سی ایف ڈی مقامی اور اس سے زائد جو بھی گیس ہوگی وہ آر ایل این جی کی قیمت پر فراہم کی جائے گی۔ مگرکے الیکٹرک کو گیس کی فراہمی تبدریج کم کرتے ہوئے اب تقریبا صفر کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ جبکہ 100 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کے لئے آر ایل این جی گیس کے ریٹ پر مل رہی ہے۔ مقامی گیس کی فراہمی صفر کی سطح پر ہونے کے باعث بجلی کی پیداوار مہنگی ہوگئی ہے۔ سائٹ اور کورنگی کے گیس ٹربائین پلانٹس پر گزشتہ 6 ماہ سے زائد عرصے سے گیس پریشرانتہائی کم ہے۔ اور یومیہ چند گھنٹے رات کے وقت اسقدر گیس دستیاب ہوتی ہے جکہ 40 فیصد پیداوار کی جاسکے۔ کورنگی پاور پلانٹ کی بھی یہی صورتحال ہے۔ اتوار کے روز پریشر میں بہتری ہوتی ہے تو کچھ پیداوار ہوجاتی ہے۔ کے الیکٹرک کے لیے 276 ایم ایم سی ایف ڈی مختص کی گئی، مگر 5 سال سے یہ گیس اب تک مکمل طور پر نہیں مل سکی۔ 2017 میں یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ گیس کے معاملات حل ہوجائیں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں