میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ڈریپ کا احسن اقدام ،میڈیکل اسٹور ڈاکٹری نسخے کے بغیردوا نہیں دے سکیں گے

ڈریپ کا احسن اقدام ،میڈیکل اسٹور ڈاکٹری نسخے کے بغیردوا نہیں دے سکیں گے

ویب ڈیسک
پیر, ۲۲ نومبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کا احسن اقدام ہے کہ اب بغیر ڈاکٹروں کے نسخہ کے میڈیکل اسٹور دوائی نہیں بیچے گی۔ ڈریپ کی طرف سے حتمی مراسلہ جاری ہوگیا جس کے مطابق (1) ادویات کی سیل کہیں بھی کسی بھی صورت میں بغیر نسخہ کے نہیں ہونی چاہیے۔ نسخہ صرف رجسٹرڈ ڈاکٹر کاہونا چاہیے۔(2) کسی بھی دوائی کی سیل کیلئے ہر میڈیکل اسٹور پر گریجویٹ فارماسسٹ کی عملی دستیابی 100فیصد یقینی ہونی چاہیے، فارماسسٹ کے بغیر دوا کی سیل پر میڈیکل اسٹور سِیل ہوگا۔ہر میڈیکل سٹور پر موجود کمپیوٹرائز بل پرچی پر ہر صورت میں ڈاکٹر جس نے نسخہ لکھا، ڈاکٹر کا نام لازمی طور پر میڈیکل اسٹور/ فارمیسی کے بل پر لکھا ہونا چاہیے اور لازمی طور پر ہر نسخہ بل فارمیسی/ میڈیکل اسٹور پر فارماسسٹ کا نام ہونا چاہیے کی نگرانی میں مریض کو دوا دی گئی(3) دوائی کی سیل کیلئے ڈاکٹری نسخہ صرف جینرک نام سے لکھا جائے گا اور جینرک دوائی کا نسخہ صرف رجسٹرڈ ڈاکٹر (PMC) لکھنے کا مجاز ہوگا کسی اتائی ڈاکٹر و اتائی میڈیکل سٹور وغیرہ کو رکھنے، لکھنے یا بیچنے کا اختیار ہر گز نہ ہوگا.(4) ڈرگ سیل رولز کے نظام میں تمام صوبوں میں ہم آہنگی لائی جائے گی۔مزید نور مہر صدر نے کہا کہ پاکستان ڈرگ لائرز فورم ایک غیر سرکاری تنظیم کے طور پر بغیر نسخہ کے میڈیکل ا سٹوروں پر دوا صرف ڈاکٹری جینرک نسخہ کے عمل کو یقینی بنانے میں حکومت کی رہنمائی کا سلسلہ جاری رکھے گی۔ قانون کی عملداری میں اگر مزید تاخیر کی گئی تو جنوری 2022 سے ملک بھر میں اجتماعی مظاہروں کا اہتمام کیا جائے گا۔آئندہ فارماسسٹوں کی جاری تعلیمی خدمات کے مطابق پسماندہ علاقوں میں انتہائی ایمرجنسی کی صورت میں ادویات کا نسخہ فارماسسٹوں کو بھی لکھنے کی اجازت کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ مخصوص بیماریوں کے علاج کیلیے فارماسسٹ بھی ادویات تجویز کر سکے گا۔ ان اقدامات کو حتمی شکل دینے کیلئے بنیادی اصول وضع کیے جا چکے ہیں۔فارماسسٹ کی ہر میڈیکل ا سٹور پر موجودگی و نگرانی کو %100 یقینی بنانے کیلئے ٹاسک فورس کا اجراء ہو چکا ہے ۔ڈرگ انسپکٹر سخت نگرانی کے ذمہ دار ہونگے۔ سست و بھتہ خور ڈرگ انسپکٹروں کے خلاف پاکستان ڈرگ لائرز فورم کے نور مہر سخت کاروائی کو یقینی بنائیںگے۔ میڈیکل اسٹور اگر 24 گھنٹے کھلیں گے تو 24 گھنٹے فارماسسٹوں کی موجودگی ضروری قرار دی گئی ہے۔ ڈاکٹر نسخہ پرنٹ فارم میں لکھنے کو یقینی بنائے گا جیسا کہ پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن اور صوبائی حکومتوں نے اسکی منظوری دی ہے فارما دواساز ادارے اپنی ادویات کی رجسٹریشن جینرک ناموں سے لینے کے مجاز ہونگے۔ اس عمل کو جلد از جلد یقینی بنایا جائیگا تا کہ مریضوں کو سستی معیاری ادویات دستیاب ہو سکیں۔ پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن کی جانب سے ڈریپ ایکٹ 2012 کے مطابق پہلے ہی پنجاب حکومت کو وفاقی قانون فلاحِ مریضاں فارمیسی سروسز کے عملی اقدامات کو یقینی بنانے کا حکم مورخہ 5 نومبر 2021 کو جاری کیا جا چکا ہے۔ ہیلتھ کئیر کمیشن نے سیکرٹری ہیلتھ پنجاب کو ڈریپ ایکٹ کے مطابق فارماسسٹ کی ہسپتالوں میں ذمہ داری، فارما سروسز، ادویات کے مضر اثرات، زہر کی نگرانی، ادویات کی کونسلنگ ،ادویاتی نسخہ کی نگرانی، سیل، ذخیرہ ادویہ، اینٹی بائیوٹک ادویات کے غلط استعمال، ڈاکٹری نسخہ جات میں غلطیوں کی نگرانی، درستگی، فارماسسٹ کی ہسپتالوں میں مریضوں کی ادویات کی براہِ راست نگرانی بطور کلینیکل فارماسسٹ کرے، ان امور کو حکومت پنجاب ڈریپ ایکٹ 2012 کے سیکشن 2 (XXVI) کے تحت یقینی بنایا جائے محکمہ SHCME ڈیپارٹمنٹ کو PHC نے مزید ہدایات دیتے ہوئے حکم دیا ہے کہ پرائیویٹ ہسپتالوں کلینک وغیرہ پر بھی فارمیسی سروسز ڈریپ ایکٹ 2012 کے مکمل نفاذ کو فی الفور عملی جامہ پہنایا جائے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں