حکومتی عدم توجہی، سیوریج کا منصوبہ ترقیاتی پروگرام میں شامل نہیں
شیئر کریں
کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی کراچی کے سیوریج پر عدم توجہ۔ بورڈ انتظامیہ گزشتہ تین سال کے دوران سیوریج کا کوئی بھی بڑا تعمیراتی منصوبہ حکومت سندھ سے شروع کروانے میں ناکام ہو گئی۔ سیوریج کا کوئی بھی منصوبہ حکومت سندھ کی اے ڈی پی اسکیموں میں شامل نہ ہو سکا۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق محکمہ بلدیات کے ماتحت ادارے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے مالی سال 22-2021 اور مالی سال 23-2022 کے دوران 67 کروڑ، 37 کروڑ اور 2 ارب 17 کروڑ روپے مختلف منصوبے جاری رہے۔ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ گزشتہ تین سال کے دوران ضلع ملیر اور ضلع جنوبی میں ایس جی ڈی 6 کے تحت کوئی بھی سیوریج کا منصوبہ حکومت سندھ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کروانے میں ناکام ہو گیا جس کی باعث ضلع ملیر اور ضلع جنوبی کے اہم کاروباری مراکز اور رہائشی علاقوں میں سیوریج کا نظام بہتر نہیں ہو سکا۔ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے ایکٹ 1996 کے چیپٹر فائیو کے سیکشن تین میں واضح طور پر تحریر ہے کہ کراچی میں سیوریج کے نظام کی بہتری کے لئے سیوریج کے منصوبوں کی تعمیرات۔ مرمت اور بہتری بورڈ کی زمیداری ہے۔ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ نے ایس جی ڈی 6 کے تحت صرف پینے کے صاف پانی کے منصوبوں کے لئے فنڈز مختص کئے جس سے واضح ہے کہ سیوریج کے نظام کی بہتری پر توجہ نہیں دی گئی۔ حکومت سندھ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں سیوریج کے منصوبے شامل نہ کروانا کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی کمزوری۔ نااہلی اور غیر سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے۔