نہ چاہتے ہوئے بھی فاروق ستار کو سربراہ تسلیم کیا،یہ لوگ ایم کیو ایم کو ختم کرنا چاہتے ہیں ،سلمان بلوچ
شیئر کریں
ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے پارٹی رکنیت ختم کیے جانے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی سلمان مجاہد بلوچ نے کہا ہے کہ نہ چاہتے ہوئے بھی فاروق ستار کو سربراہ تسلیم کیا،یہ لوگ ایم کیوایم کو ختم کرنا چاہتے ہیں،پارٹی کسی کی جاگیر نہیں،مجھے کوئی نہیں نکال سکتا۔سلمان مجاہد بلوچ نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ضمیرکے مطابق سچ بولا، عوامی ایشوز کو سامنے لارہا تھا،پارٹی رہنما پی ایس پی سے ملاقاتیں کررہے ہیں اس سے ہمارا دل دکھا۔انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیوایم کے ایک اور رہنما نے ڈاکٹر صغیر سے ملاقات کی،بارشوں کے دنوں میں فاروق ستار نے ڈیفنس میں مصطفی کمال سے ملاقات کی،ارم فاروقی کو پارٹی سے نکالنے کا بدلہ مجھ سے لیا گیا۔سلمان مجاہد بلوچ نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان میں تقسیم موجود ہے،اس تقسیم کی 3 وجوہات ہیں، عہدے،پیسہ اورپارٹی پرگرفت، انہوںنے کہا کہ مجھے نہیں بتایا گیا میں نے کس ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی،آنے والے دنوں میں بہت سی باتوں سے پردہ اٹھاؤں گا۔انہوں نے مزید کہا کہ فی الحال میں کسی جماعت میں نہیں جارہا،مجھے اورمیرے خاندان کی زندگی کوخطرات لاحق ہیں،مصطفی کمال نے شہرکی خدمت کی ہے،زرداری صاحب منجھے ہوئے سیاستدان ہیں،ان کی قدرکرتا ہوں۔سلمان بلوچ نے کہا کہ 3مارچ 2016 سے ایم کیوایم پاکستان کے رہنماپی ایس پی کے لوگوں سے رابطہ میں تھے، ارم عظیم فاروقی کوپارٹی میں نہ لانے کیلئے ہماری باجیوں اورہم نے آواز اٹھائی، ارم فاروقی فاروق ستار اور کامران ٹیسوری کی بہت قریبی سمجھی جاتی ہیں،عامرخان ،خواجہ اظہار اورفیصل کا کچھ نہیں بگاڑسکتے،تومجھے پارٹی سے نکال دیا۔انہوںنے کہا کہ عامرخان، فیصل سبزواری، خواجہ اظہار، فرقان طیب، شکیل احمد کا دوسرا گروپ ہے، فاروق ستار، کامران ٹیسوری، کنورنوید، خواجہ سہیل منصور کاالگ گروپ ہے۔