جمہوری عمل میں گرفتاریوں کیخلاف ہوں، مولانا فضل الرحمان
شیئر کریں
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کسی کی گرفتاری کے حق میں نہیں ہوں، ان حالات سے عام آدمی متاثر ہو رہا ہے۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگر بانی پی ٹی آئی کی حکومت تھی تب بھی ہم اس کے خلاف تھے، تمام ادارے اپنی حدود میں کام کریں ملک ترقی کی طرف جائے گا،جمہوری عمل میں گرفتاریوں کے خلاف ہوں،یہ چیزیں غیر جمہوری عمل ہے۔مولانا فضل الرحمان سے صحافی سے سوال کیا کہ کیا آئینی ترمیم دوبارہ لائی جائے گی؟ جس پر انہوں نے کہا کہ یہ تو ان سے پوچھیں جو آئینی ترمیم لا رہے ہیں۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ سیاسی اقتصادی امن و امان سے متعلق کمزوریاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ اطمینان کا ماحول نہیں ہے، بے روزگاری ہے اور تعلیم کے مواقع نہیں ہیں۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا آئینی بحران پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔جس کا جو اختیار ہے وہ اپنی حدود کے اندر کام کرے تو اچھا ہے۔سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ عدلیہ، بیوروکریسی، پارلیمنٹ سمیت تمام ادارے اپنی آئینی حدود میں رہیں،سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ اب توایک نیا مسئلہ سامنے ہے ، آئین کا مسئلہ ہے، آئینی ترمیم کے بارے میں ان سے پوچھیں جو لانے والے ہیں۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمیں آئین کے مطابق چلنا چاہیے، ہرادارہ اپنی حدود میں کام کرے تو ملک ترقی کرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ میرا کسی کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہوا، نواز شریف سے جو باتیں ہونی تھیں ہو گئی ہیں۔