میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ ، رواں سال 220 افراد کو تاوان کے لیے اغوا کیا گیا

سندھ ، رواں سال 220 افراد کو تاوان کے لیے اغوا کیا گیا

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۲ ستمبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

وزیراعلیٰ ہاؤس سندھ سے جاری اعلامیے کے مطابق انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) سندھ رفعت مختار نے جمعے کو اپیکس کمیٹی اجلاس کو بتایا ہے کہ رواں برس جنوری سے ستمبر تک صوبے سے 220 افراد کو تاوان کے لیے اغوا کیا گیا جن میں 208 کو بازیاب کرا لیا گیا ہے۔اعلامیے کے مطابق نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی کے 28واں اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے آئی جی سندھ رفعت مختار نے کہا، ’گذشتہ سال صوبے میں اغوا برائے تاوان کے 81 کیسز ہوئے۔ رواں سال لاڑکانہ سے 128، سکھر سے 46، کراچی سے 42، حیدرآباد سے اور شہید بینظیرآباد سے ایک فرد کو تاوان کے لیے اغوا کیا گیا۔‘اعلامیے میں کہا گیا کہ آئی جی سندھ نے اجلاس کو بتایا کہ ’کراچی کے تاوان کے لیے اغوا ہونے والے تمام 42 مغویوں کو بازیاب کر لیا گیا ہے۔ حیدرآباد سے اغوا ہونے والے تینوں مغوی بازیاب ہو چکے ہیں۔ سکھر سے 46 مغویوں میں سے 41 بازیاب ہوئے ہیں جبکہ لاڑکانہ سے 128 میں سے 121 بازیاب ہوئے ہیں اور اس طرح صوبے بھر کے 220 مغویوں میں سے اب تک 208 بازیاب ہو چکے ہیں۔اعلامیے کے مطابق اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں صوبائی وزرا بریگیڈیئر (ر) حارث نواز، عمر سومرو، کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار، چیف سیکریٹری ڈاکٹر فخر عالم، ڈی جی رینجرز میجر جنرل اظہر وقاص، سیکریٹری داخلہ اقبال میمن اور حساس اداروں کے صوبائی سربراہان اور دیگر نے بھی اجلاس شرکت کی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں