میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عمران خان کاحکومت مخالف تحریک شروع کرنے کااعلان

عمران خان کاحکومت مخالف تحریک شروع کرنے کااعلان

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۲ ستمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

ہفتے سے میری تحریک شروع ہو رہی ہے ،جس وزیر اعظم پر اربوں کی کرپشن کے کیسز ہیں وہ ایک سزا یافتہ ،مفرور ،جھوٹے سے ملک کی نیشنل سکیورٹی کے سب سے اہم عہدے کیلئے مشاورت کررہا ہے
ملک چوروں کے چنگل میں پھنساہواہے ،وکلاء پربہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے وہ ملک میں قانون کی بالا دستی کے لیے کھڑے ہوں ،جو دھمکیاں دے اس کو واپس دھمکی دو ،سابق وزیراعظم
لاہور( نیوز:ایجنسیاں)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہفتے سے میری تحریک شروع ہو رہی ہے اور وکلاء نے ملک کی حقیقی آزادی کے لئے میرے ساتھ نکلنا ہے ،شیروں کی فوج ہو لیکن ان کا سردار گیدڑ ہو تو وہ ہار جائے گی ،جس وزیر اعظم پر اربوں روپے کی کرپشن کے کیسز ہیں وہ ایک سزا یافتہ ،مفرور ،جھوٹے اور جس نے ملک سے اربوں روپے لوٹ رکھے ہیں اس سے ملک کی نیشنل سکیورٹی کے سب سے اہم عہدے کیلئے مشاورت کررہا ہے ،وکلاء پربہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ملک میں قانون کی بالا دستی کے لئے کھڑے ہوں ،آپ کو جو بھی دھمکیاں دے آپ بھی اس کو واپس یہ کہتے ہو ئے دھمکی دو کہ آئین میر ے بنیادی حقوق کا تحفظ کرتا ہے۔ لاہور میں وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت پاکستان کو دلدل میں لے کر جارہی ہے ، آج آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کہہ رہے ہیں کہ پاکستان سری لنکا جیسی صورتحال کی طرف جارہاہے ، ایک طرف معیشت سکڑتی جارہی ہے بیروزگاری بڑھتی جارہی ہے اور دوسری طرف مہنگائی آسمانوں پر جاری ہے ،قانون کی بالادستی کے بغیر ملک کو دلدل سے نہیں نکالا جا سکتا ، جب تک اس ملک میں انصاف کا نظام ٹھیک نہیں ہو سکتا معیشت ٹھیک نہیںہو گی ۔امیر اور غریب ممالک میںایک فرق ہے ،امیر ممالک میں انصاف ہے لیکن جہاں غربت ہے وہاں جنگل کا قانون ہے وہاں انصاف نہیں ہے ، کبھی کسی امیر ملک میں قبضہ گروپ نہیں دیکھے ، عام آدمی کو تھانوں کے اندر ظلم کا نشانہ نہیں بنایا جاتا ۔ کیا شہباز گل دہشتگرد تھا ،مافیا کا حصہ تھا یا کریمینل تھا؟،وہ اسسٹنٹ پروفیسرہے اور امریکی یونیورسٹی میں پڑھاتا ہے، اسے دو دن ننگا کر کے تشدد کیا گیا ، کسی مہذب معاشرے میں ایسا نہیں ہوتا ۔یہاں پر میڈیا پر سختیاں ہیں جو عمران خان کو دکھاتے اسے بند کر دیتے ہیں، جن صحافیوں کی کریڈیبلٹی ہے وہ ملک چھوڑ کر باہر جارہے ہیں ۔ہمارے سوشل میڈیا کا ہیڈ ارسلان خالد پی ایچ ڈی ہے ،بیس لوگ اس کے اندر گھس گئے سب عورتیں تھیں ایک نوجوان تھا ساری عورتوں کے سامنے اسے مارا گیا ۔ قوم کو کہنا چاہتا ہوں کہ یہ ظلم کا نظام ہے یہ جنگل کا نظام ہے ،طاقتور جو مرضی کرے اور جو کمزور ہے کوئی قانون اس کی حفاظت نہ کر ے۔ جب تک کسی ملک میں قانون کی بالادستی نہیں ہوتی اس ملک کے اندر سرمایہ کاری نہیں آتی وہاں کرپشن ہوتی ہے ۔ایک مغربی ملک بتا دیں جس کے وزیر اعظم کے اربوں روپے کی جائیدادیں باہر ہوں ، نریندر مودی کی کتنی باہر جائیدادیں ہیں ؟، کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا ملک کا وزیر اعظم اربوں روپے کے محلات اور کاروبار باہر رکھے ، اس کے بچے کہیں ہم تو پاکستان کے شہری ہی نہیں ، یہ تب ہوتا ہے جب طاقتور کے لئے ایک اور کمزور کے لئے دوسرا قانون ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے خلاف اسمبلیوں نے قرارداد پاس کی ،کسی بھی معاشرے میں کوئی تصور کرسکتا ہے کہ ایسا شخص جسے ایف آئی اے کے اربوں روپے کیسز میں سزا ہونی تھی اس کے بیٹوں کو سزا ہونی تھی وہ وزیر اعظم بن جاتا ہے ، وہ اس سزا یافتہ مفرور اور جھوٹے جو ملک سے اربوں روپے لوٹ کر باہر جائیدادیں بناتاہے اس سے مشاورت کرنے جارہا ہے کہ ملک کا آرمی چیف کون ہوگا ، جو ملک کی نیشنل سکیورٹی کے لئے سب سے بڑا عہدہ ہے ایک ڈاکو ایک مفرور جواربوں روپے چوری کر کے باہر بھاگا ہو اہے اس سے مشاورت ہو گی ، کوئی تصور کر سکتا ہے کہ کسی مہذب معاشہرے میں ایسا ہو سکتا ہے ۔ملک چوروں کے چنگل میں پھنسا ہو اہے، یہ انتخابات سے بھاگ رہے ہیں کیونکہ ان کو پتہ ہے کہ یہ انتخابات نہیںجیت سکتے ، قوم کس طرف کھڑی ہے ، یہ کوشش کر رہے ہیں کرسی پکڑ لیں ملک بیشک نیچے چلا جائے ۔ان کے ہوتے ہوئے روپیہ33فیصد گرا ہے ،ملک کی دولت کم ہوئی ہے لیکن ان کے باہر پڑی دولت میں 33فیصد اضاف ہوا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ سب فیصلہ کر لیں آئندہ اس پارٹی کو ووٹ نہیں دینا جس کی قیادت اور رہنمائوں کے پیسے باہر پڑے ہوں ۔میں ملک کی حقیقی آزاد کے لئے جلد کال دوں گا ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں