عمران خان بلبلے کی طرح ہیں ،ان کا سیاست میں کوئی کردار نہیں ،فضل الرحمن
شیئر کریں
تعجب کی بات ہے کہ ایک بین الاقوامی مجرم اور امپورٹڈ چور ملک کی حکومت ،سیاستدانوں اور اداروں کی بات کرتا ہے
پی ٹی آئی کس چیز کی آزادی کی بات کرتی ہے ملک کو آئی آیم ایف کے حوالے آپ نے ہی کیا تھا ،سکھر میں گفتگو
سکھر (بیورورپورٹ)پی ڈی ایم اور جے یوآئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عمران خان ایک بلبلے کی طرح ہیں۔ان کا سیاست میں کوئی کردار نہیں ہے۔ یہ بھیک منگا شخص ہے۔جس کو بھیک مانگنے کا کافی تجربہ حاصل ہے۔ سکھر میں سیلاب متاثرین میں راشن تقسیم کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کو سیاستدان ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نہ سیاسی تھا نہ ہے اور نہ ہی آئندہ سیاست میں اس کا کوئی کردار ہے۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ تعجب کی بات ہے کہ ایک بین الاقوامی مجرم اور امپورٹڈ چور ملک کی حکومت ،سیاستدانوں اور اداروں کی بات کرتا ہے ہماری نظر میں یہ مجرم ہے امپورٹڈ چور ہے اور اس کی پوزیشن فارن فنڈنگ کیس میں واضح ہوچکی ہے اور اس پر فرد جرم عائدہونے والی ہے اس لیے اب وہ سیاسی لیڈر بننا چاہ رہاہے اور اسی لیے اداروں ،حکومت اور جمہوریت پرتنقید کررہاہے تاکہ اگر اس پر ہاتھ ڈالا جائے تو وہ کہہ سکے کہ ایک سیاستدان پر حق گوئی کرنے کی پاداش میں ہاتھ ڈالا گیا ہے لیکن اس پر ایک قومی مجرم اور ملزم کی طرح ہاتھ ڈالا جائے گا ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اور عمران خان جس طرح حکومت میں نااہل جماعت اور نااہل۔قیادت ثابت ہوئے اسی طرح سیلاب کی تباہ کارہوں میں متاثرین کی مدد میں بھی نااہل ثابت ہوئے ہیں پی ٹی آئی والوں نے جہاں ایک جگہ۔25 ٹرک بھیجے تھے ان میں سے دو ٹرکوں میں بھی پانی کے سوا کچھ نہیں تھا وہ اسطرح کے ڈرامے کیوں کررہے۔ہیں ناخن کٹواکر شہیدوں میں نام لکھوانا تو آسان بات ہے ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کس چیز کی آزادی کی بات کرتی ہے ملک کو آئی آیم ایف کے حوالے آپ نے کیا جس کا آپ کے اپنے لوگ اعتراف کررہے ہیں ان کی پالیسیوں کے اثرات اتنی جلدی ختم نہیں ہونگے ان کی ساڑھے تین سالوں کی ناکام پالیسیوں سے جو معاشی بدحالی ہوئی وہ تین چار ماہ میں ختم نہیں ہوسکتی مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے جس پر میں بھی پریشان ہوں میں نے اور میری پارٹی نے حکومت اور وزیر اعظم پردباؤ ڈال رکھا ہے کہ معیشت کو سنبھالا جائے اور مہنگائی پر قابو پاکر لوگوں کو ریلیف دیاجائے