نیب کا اپنے ہی 3 سابق افسران کیخلاف بنایا ریفرنس خارج
شیئر کریں
اسلام آبادہائیکورٹ نے سابق ڈی جی نیب خورشید انور بھنڈر ، صبح صادق اور ڈپٹی ڈائریکٹر مرزا شفیق کے خلاف ریفرنس کالعدم قرار دے دیا
کیا نیب کے پاس اختیار ہے کہ اپنے آرڈیننس کو چھوڑ کر لوگوں کو خوار کرتا رہے، چیف جسٹس ہائیکورٹ اطہر من اللہ کا اظہار برہمی
اسلام آباد(بیورورپورٹ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب کا اپنے ہی 3 سابق افسران کے خلاف ریفرنس کالعدم قرار دے کر خارج کر دیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے نیب کے تین سابق افسران کو بڑا ریلیف مل گیا ہے ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق ڈی جی نیب خورشید انور بھنڈر اور صبح صادق کے خلاف ریفرنس کالعدم قرار دے دیا، جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹر مرزا شفیق کے خلاف ریفرنس بھی کالعدم قرار دے دیا گیا ہے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں بینچ نے فیصلہ سنا دیا، جس میںچیف جسٹس نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کیا نیب کے پاس اختیار ہے کہ اپنے آرڈیننس کو چھوڑ کر لوگوں کو خوار کرتا رہے۔چیف جسٹس نے استفسار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ بہت بڑا نقصان بھی ہو گیا ہو، لیکن اگر کرپشن نہیں ہے تو جرم نہیں بنتا، افسران پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں تو پھر ان پر ریفرنس کیسے بنتا ہے؟۔چیف جسٹس نے کہا کہ اس کیس میں تو نقصان کا الزام بھی نہیں، صرف مس کنڈکٹ کا کیس ہے، ان کیسز کے تحت اتنی مشکل کا سامنا کرنے والوں کا ازالہ کیا ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ محض اختیار کا غلط استعمال کرپشن میں نہیں آتا، افسران کا مس کنڈکٹ تھا تو یہ محکمانہ معاملہ تھا۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ جس چیئرمین نے ریفرنسز کی منظوری دی تھی اس پر ہرجانے کا دعوی کرنا چاہیے۔عدالت کی جانب سے تینوں سابق افسران کی بریت کی درخواستیں منظور کر لی گئیں۔واضح رہے کہ نیب راولپنڈی نے اختیارات کے غلط استعمال پر تینوں افسران کیخلاف ریفرنس دائر کر رکھا تھا۔