میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں مظاہرے شروع

سندھ کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں مظاہرے شروع

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۲ ستمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

امدادکی عدم فراہمی
طفل تسلیاں

سندھ حکومت نے بڑی تباہی باورکرانے کیلئے جان بوجھ کریہ باورکرانے کیلئے بڑی تباہی ہوئی سیلابی پانی روکاہواہے ،مظاہرین
صورتحال بحال نہ کی گئی توحکومتی عہدیداروں کے دفاتراوران کے گھرں گھیرائوکریں گے ،احتجاج کادائرہ کراچی تک وسیع ہوسکتاہے
کراچی ( رپورٹ :عقیل احمد ) سندھ کے مختلف اضلاع میں سیلابی صورت حال نیا رخ اختیار کرگئی ہے سندھ کے مختلف اضلاع میں صوبائی حکومت اور برسر اقتدار پارٹی کے عہدیداران کے خلاف احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے ہیں عوامی مزاحمت سے پارٹی رہنماؤں کے ہمدردانہ دوروں کو روکا جارہا عوام شدید مشتعل ہیں مختلف مظاہروں میں پارٹی کے عہدیداران کو متاثرین سیلاب کی طرف سے شدید احتجاج کا سامنا کرنا پڑ رھا ہے مظاہرین کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے جان بوجھ کر برسات کے پانی کو گزشتہ ایک مہینے سے روکا ہوا ہے تاکہ دنیا کو باور کرایا جاسکتے کہ سندھ میں بڑی تباہی ہوئی ہے بیرونی امداد سندھ حکومت کو ملے۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ زیرو پوائنٹ سے بڑے بڑے بند لگاکر برساتی پانی کو روکا جارہا ہے تاکہ پانی آگے نکل نہ سکے اس کام کیلئے مبینہ طور پر سندھ حکومت کے سیلاب متاثرین ریلیف کے فوکل پرسن پیش پیش ہیں فوکل پرسن کی ایما پر پانچ اضلاع کا پانی روکا گیا ہے جن میں شہید بینظیر آباد، سانگھڑ، میرپورخاص ، عمرکوٹ ، بدین شامل ہیں وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ کے دوراہ میرپور خاص کے موقعہ پر پانی علاقوں سے نکالنے پر کوئی سنجیدہ احکامات جاری نہیں کئے گئے جس واضع ہوگیا ہے کہ صوبائی حکومت ایک مہینے سے زائد عرصے سے کھڑے پانی کو نکالنے میں پانی سنجیدہ نہیں ہے گزشتہ کئی روز سے پانچوں اضلاع کے متاثرین سندھ حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری رکھے ہوئے ہیں متاثرین سیلاب سندھ کے مختلف اضلاع سے نکل کر کراچی میں حکومتی عہدیداران کے دفاتر اور انکے گھروں کا گھیراؤ کرنے اور احتجاج کا دائرہ دوسرے علاقوں تک پھیلا سکتے ہیں بتایا جاتا ہے کہ مظاہرے شروع ہوگئے تو سندھ کے سب سے بڑے شہر کراچی میں بڑے پیمانے پر احتجاجی تحریک شروع ہوسکتی ہے مختلف مظاہروں میں متاثرین علاقائی عوامی نمائندوں نے حکومت سندھ کو خبردار کردیا ہے سندھ کے مختلف اضلاع میں تیز برسات اور سیلابی ریلوں کی وجہ سے گزشتہ ایک مہینے سے سیلاب آیا ہوا ہے سیلابی پانی کو آگے بڑھنے کے لیے بند نہیں توڑے جارہے پانی کو نکلنی جگہ نہیں دی جارہی کہ سمندر میں جاسکے علاؤہ بااثر افراد اور حکومتی عہدیداروں نے ہر جگہ سے پانی کو روکا ہوا ہے تاکہ سیلابی پانی موجود رہے اور انکی سیاست اور دوکانداری چلتی رہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں