محکمہ زراعت، امداد میمن کے فرنٹ مین اصغر گھانگھرو کو حکومتی سرپرستی
شیئر کریں
محکمہ زراعت سندھ، حاجی امداد میمن سسٹم کے آگے افسران بے بس، نچلی گریڈ میں بھرتی امداد میمن نے اربوں روپے کا اثاثے بنا لئے، فرنٹ مین سیکشن افسر اصغر گھانگھرو کے بھی کرپشن کے گنگا سے مستفید، سندھ حکومت بدعنوان افسر کے خلاف کاروائی سے گریزاں، تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت سندھ میں حاجی امداد میمن سسٹم کے آگے افسران بے بس ہوگئے ہیں، محکمے میں اہم تقرریوں و تبادلوں کے تمام معاملات حاجی امداد میمن سسٹم کے حوالے ہیں، ذرائع کے مطابق حاجی امداد میمن کا سسٹم گزشتہ 10 سالوں سے محکمہ زراعت پر راج کر رہا ہے اور محکمے کے سیکرٹری کا تبادلہ و تقرری بھی اس سسٹم کے بغیر ناممکن ہے، مٹیاری سے تعلق رکھے ہیں والے حاجی امداد میمن محکمہ زراعت میں نچلی گریڈ میں بھرتی ہوئے اور غیرقانونی ترقیاں حاصل کرتے کرتے گریڈ 20 تک پہنچ گئے، ذرائع کے مطابق حاجی امداد میمن نے محکمہ زراعت کے اربوں روپے کی بجٹ پر ہاتھ صاف کئے، کراچی اور حیدرآباد میں کروڑوں روپے کی املاک بھی خریدیں، ذرائع کے مطابق حاجی امداد میمن نے عزیز و اقارب و دوستوں کے نام پر جائدادیں خرید لیں، ذرائع کے مطابق حاجی امداد میمن نے کالے دھن سے حیدرآباد میں معتدد تعمیراتی منصوبے بھی شروع کئے جو کہ ان کے ضلع دے تعلق رکھنے والے ایک بلڈر سنبھالتے ہیں، ذرائع کے مطابق حیدرآباد میں سینکڑوں کی تعداد میں فلیٹس بھی خریدے گئے جن کی فائلیں بے نامی تھیں یا اپنے نام منتقل نہیں کروائیں گئیں، ذرائع کے مطابق سیکشن افسر بجٹ کے عھدے پر براجمان اصغر گھانگھرو نے بھی کرپشن کی بہتی گنگا سے کروڑوں روپے کے اثاثے بنائے اور حاجی امداد میمن کی فرنٹ مین کے طور پر پہنچانے جاتے ہیں، ذرائع کے مطابق حاجی امداد میمن کا سسٹم منظم انداز مین کام کرتا ہے، اعلیٰ سیاسی شخصیات کی سسٹم کو مکمل پشت پناہی حاصل ہے، واضع رہے کہ حاجی امداد میمن ٹریکٹر اسکیم، اربوں روپے کی جعلی پینشنز میگا کرپشن اسکینڈل سمیت معتدد تحقیقات میں نیب اور اینٹی کرپشن میں زیر تفتیش ہیں.۔