میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
7 ستمبر کو فیصلہ ہوگا 15سے اسکول کھولنے ہیں یا نہیں، وفاقی وزیر تعلیم

7 ستمبر کو فیصلہ ہوگا 15سے اسکول کھولنے ہیں یا نہیں، وفاقی وزیر تعلیم

ویب ڈیسک
هفته, ۲۲ اگست ۲۰۲۰

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ 7 ستمبر کو فیصلہ ہوگا اسکول 15 ستمبر کو کھولنے ہیں یا نہیں، وزارت صحت سکول کھولنے سے متعلق ایس او پیز پر کام کر رہی ہے۔

شیئر کریں

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ 7 ستمبر کو فیصلہ ہوگا اسکول 15 ستمبر کو کھولنے ہیں یا نہیں، وزارت صحت سکول کھولنے سے متعلق ایس او پیز پر کام کر رہی ہے۔وفاقی وزیر برائے تعلیم شفقت محمود نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہم نے باقاعدگی سے چاروں صوبوں کیساتھ اجلاس کیے، کوئی بھی فیصلہ صوبوں کی مشاورت کے بغیر نہیں کیا، تعلیم کے معاملے پر وفاق نے صوبوں کو اعتماد میں لیا، پاکستان نے کورونا سے نمٹنے کیلئے مثبت اقدامات کیے۔شفقت محمود کا کہنا تھا یکساں تعلیمی نصاب پر کام کیا، پہلی جماعت سے پانچویں تک یکساں نصاب بن گیا، ماڈل ٹیکسٹ بک بنا رہے ہیں جو ہمارے نصاب کی عکاسی کرے گی، اپریل 2021 میں پاکستان کے تمام سکولوں میں ایک ہی نصاب ہوگا۔ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ اگر حالات ٹھیک ہوئے تو پندرہ ستمبر کو سکول کھل جائینگے ،ہمیں بڑے چیلنجز سے نبردآزما ہونا پڑا، وزارت تعلیم کو ایسے مسائل کا سامنا کرنا پڑا جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں، کیمبرج کو بتادیا ہے رزلٹ قبول نہیں ، ہماری بات کو تسلیم کر نا بڑی کامیابی ہے ،اپریل 2021 میں پورے ملک کے سکولوں میں یکساں نصاب ہوگا۔ جمعہ کو وزارت تعلیم کی دو سالہ کارکردگی پر بریفنگ دیتے ہوئے وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہاکہ کورونا کی وبا کی وجہ سے ہمیں بڑے چیلنجز سے نبردآزما ہونا پڑا، وزارت تعلیم کو ایسے مسائل کا سامنا کرنا پڑا جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں، دو سال میں وزارت تعلیم کو بڑے بڑے فیصلے کرنے پڑے،متفقہ طور پر مشاورت سے تعلیمی دارے پندرہ ستمبر کو کھولنے کا فیصلہ کیا گیا،باہمی مشاورر سے نویں دسویں گیارہویں اور بارہویں کے ہزاروں بچوں کو اگلی کلاسز میں پروموٹ کیا گیا۔ انہوںنے کہاکہ ایک فارمولا بنایا جس کے تحت انتیس بورڈز نے عمل کیا۔شفقت محمود نے کہاکہ ہم ایک مشکل پریڈ سے گزرے ہیں،کورونا کے باعث بہت سے چینلجز کا سامنا رہا، انہوںنے کہاکہ کوویڈ 19 کے باعث سکول، جامعات بند ہوگئیں،ہم نے بین الصوبائی وزرائے تعلیم اجلاس بلایا،اہم ایشو پر وفاقی حکومت نے تمام صوبوں سے مل کر فیصلے کیے،فوری طور پر سکولز بند کیے گئے ،اگر حالات ٹھیک ہوئے تو 15 ستمبر سے سکول کھل جائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ نویں، دسویں، گیارہویں، بارہویں کے امتحانات سے متعلق مشاورت سے فیصلہ کیا،ایک فارمولے کے تحت بچوں کو پروموٹ کیا گیا،کیمبرج کے رزلٹ سے لوگوں کو بہت پریشانی کا سامنا ہوا،ہم نے کیمبرج سے بات کی،ہم نے انہیں بتایا یہ رزلٹ ہمیں قبول نہیں،کیمبرج نے ہماری بات کو تسلیم کیا یہ بڑی کامیابی ہے۔ انہوںنے کہاکہ 7 ستمبر کو بین الصوبائی وزرائے تعلیم اجلاس ہوگا،امید ہے ہم 15 ستمبر کو سکول کھول دیں گے،وزارت صحت اس سے متعلق طریقہ کار دے رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ 7 اپریل کو ٹیلی سکول کا اجرا کیا،گیلپ پول کے مطابق 70 سے 80 لاکھ بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں،ہائرایجوکیشن کے لیے آن لائن تعلیم کا آغاز کیا ،انٹرنیٹ سے متعلق بچوں کو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،وزیراعظم نے اس معاملے پر اجلاس کیے،پورے ملک میں انٹرنیٹ سروس دینے جارہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ تعلیم میں سے طبقاتی تقسیم کو ختم کرنے کے لیے اقدامات کررہے ہیں،یکساں تعلیمی نصاب کا اجرا کیا،پاکستان کی 72 سالہ تاریخ میں یہ کام پہلے نہیں ہوا،مدارس، سکول اور ایلیٹ اسکولز کا اپنا نظام تھا۔ انہوںنے کہاکہ پہلی سے پانچویں تک یکساں تعلیمی نصاب بن گیا ہے،تمام مکاتب فکر سے مشاورت کے بعد یہ نصاب بنایا گیا ہے،وزارت تعلیم کی ویب سائٹ پر نصاب موجود ہے ،اب ہم ماڈل ٹیکسٹ بک بنا رہے ہیں،اپریل 2021 میں پورے ملک کے سکولوں میں یکساں نصاب ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ یکساں تعلیمی نصاب کا اجرا اسکولوں میں طبقاتی تقسیم ختم کرنے کی طرف ایک قدم ہے،ایلیٹ اسکول کا بچہ مدرسے کے اسکول کے بچے سے بات نہیں کر سکتا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں