میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نئے اضلاع پر وفاقی حکومت کے تحفظات

نئے اضلاع پر وفاقی حکومت کے تحفظات

ویب ڈیسک
هفته, ۲۲ اگست ۲۰۲۰

کراچی میں ساتویں ضلع کے قیام پر مسائل کے حل کے لیے بنائی جانی والی کمیٹی ایک مرتبہ پھر تحلیل ہو گئی وفاقی اور صوبائی حکومتیں ایک مرتبہ پھر آمنے سامنے آ گئیں وفاقی حکومت نے کراچی میں نئے اضلاع کے قیام کو بلدیاتی انتخابات میں افرا تفری پھیلانے کی ساز ش قرار دیدیا

شیئر کریں

(رپورٹ: شعیب مختار)کراچی میں ساتویں ضلع کے قیام پر مسائل کے حل کے لیے بنائی جانی والی کمیٹی ایک مرتبہ پھر تحلیل ہو گئی وفاقی اور صوبائی حکومتیں ایک مرتبہ پھر آمنے سامنے آ گئیں وفاقی حکومت نے کراچی میں نئے اضلاع کے قیام کو بلدیاتی انتخابات میں افرا تفری پھیلانے کی ساز ش قرار دیدیا پاکستان پیپلز پارٹی نے میئر کراچی کے عہدے کے حصول کے لیے سیاسی جوڑ توڑ شروع کر دیا شہر میں مزید اضلاع بنانے کی تیاریاں شروع ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کی سربراہی میں قائم کی جانے والی 6 رکنی کمیٹی میں شامل وفاقی نمائندوں نے ایک مرتبہ پھر صوبہ سندھ پر حکمرانی کی دعویدار جماعت کے دانت کھٹے کردیے ہیں جس کے تحت وفاق اور سندھ کا دو روز قبل کیا جانے والا اتحاد پھر سے مشکوک بن چکا ہے۔ وفاقی حکومت پیپلز پارٹی کے گذشتہ روز سندھ کابینہ میں کیے جانے والے فیصلے پرسراپا احتجاج ہے جس کے تحت پاکستان تحریک انصا ف کی مرکزی قیادت سندھ سرکار کیخلاف قانونی چارہ جوئی کے لیے اتحادی جماعتوں کو رام کرتی دکھائی دیتی ہے اس ضمن میں وفاقی حکومت نے باہمی مشاورت کے بعد ریونیو قوانین کے تقاضوں کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے جس میں سندھ حکومت غفلت کی مرتکب قرار پائی جا رہی ہے کسی بھی ضلع کے قیام سے قبل عوامی سماعت ضروری ہے جس کے تحت حکومت کی جانب سے وفاقی وزیر قانون فروع نسیم کی معاونت حاصل کرتے ہوئے تمام تر پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے ذرائع نے دعویٰ کیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے شہر قائد میں دو اضلاع کے قیام کا منصوبہ کئی سالوں سے التوا کا شکار تھے جس کے تحت گذشتہ روز حکومت کی جانب سے چار سب ڈویڑنزپر مشتمل کیماڑی کو ضلع بنا دیا گیا ہے جس کی آ بادی 18لاکھ 33ہزار شہریوں پر مبنی ہے ذرائع نے دعویٰ کیا کہ سندھ حکومت کی جانب’’گڈاپ‘‘کوضلع کا درجہ دینے کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے جسے آ ئندہ چند روز میں حتمی شکل دی جائے گی ضلع گڈاپ کراچی سے حیدر آ باد جاتے ہوئے بائیں سڑک سے شروع ہوگا جس میں الاآصف اسکوائر،گلشن معمار،گڈاپ سٹی،ڈریم ورلڈ کے اطراف گوٹھ اور آ بادیاں،ناردرن بائی پاس،بحریہ ٹاؤن اور ڈی ایچ اے کو شامل کیا جائے گا۔واضح رہے اس وقت شہر قائد میں 6چیئر مین تعینات ہیں جن میں سے چار کا تعلق متحدہ قومی موؤمنٹ سے ہے جبکہ دو کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی سے بتایا جاتا ہے شہر میں یونین کونسل کی تعداد 243 ہے نئے اضلاع کے قیام سے چیئر مین اور یونین کونسل کی نشستوں میں اضافے کے امکانات روشن ہیں جس کا سیاسی فائدہ پاکستان پیپلز پارٹی کو پہنچنے کا اندیشہ ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں