لاہور، خیبر پختونخوا ، چترال میں بارشوں سے تباہی ،8افراد جاں بحق
شیئر کریں
لاہور، خیبر پختون خوا اور چترال میں بارشوں سے 6 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ درجنوں مکانات تباہ ہوگئی ہیں۔تفصیلات کے مطابق لاہور میں کئی گھنٹوں سے جاری مسلسل بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے اور پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں اور بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ بارش کے باعث لیسکو کے 70 فیڈرزسے بجلی کی سپلائی معطل ہوگئی۔ شدید بارش کے باعث بجلی بحالی اور امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے۔لاہور میں دوموریہ پل کے نیچے کھڑے پانی میں 17 سالہ لڑکا ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔ رائے ونڈ میں گھر کی چھت گرنے سے نوجوان زخمی ہوگیا۔ ڈی سی لاہور نے بارشی پانی یا دریا میں نہانے پر دفعہ 144 نافذ کر دی۔قصور کے علاقے کھڈیاں خاص میں 14 سالہ لڑکا گڑھے میں جمع بارش کے پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔ وزیرآباد میں لاپتا دو بھائیوں کی لاشیں واٹر فلٹریشن پلانٹ سے مل گئیں۔ پانچ سالہ علی رضا اور سات سالہ فیضان صبح سے لاپتا تھے۔دونوں کی لاشوں کو پلانٹ سے نکال کر اسپتال منتقل کردیا گیا۔ پولیس نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔چترال کے مختلف علاقوں میں سیلابی صورتحال برقرار ہے، مختلف علاقوں کے رابطہ پل دریا میں بہہ گئے۔ کوغذی میں سیلابی ریلے سیگھروں اور دکانوں کو نقصان پہنچا، چند علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا متاثرہ علاقوں سے مکین محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے۔ادھر حفاظتی بند ٹوٹنے سے دریائے راوی کا سیلابی پانی ملتان روڈ کے متعدد دیہات میں داخل ہوگیا جس سے ان کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔ سیکڑوں ایکٹر اراضی میں کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں۔دوسری جانب بارش سے تربیلا ، کالا باغ اور چشمہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔پاکپتن ، واربرٹن ، ننکانہ صاحب ، شرقپورشریف اور دیگر شہروں بھی رات گئے سے موسلادھار بارش جاری ہے۔خیبر پختون خوا میں طوفانی بارشوں کے باعث مختلف حادثات کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق جبکہ ایک شخص زخمی ہوگیا ہے۔پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبہ بھر میں سیلاب اور بارشوں سے 12 گھروں کوجزوی نقصان پہنچا جبکہ مختلف حادثات کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چترال لوئر میں سیلاب سے 9 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔ترجمان محکمہ ریلیف کا کہنا ہے کہ لوئر چترال میں سیلاب کا پانی کم ہوتے ہی نقصانات کا تفصیلی اسسمنٹ شروع کی جائے گی، حساس کمیونٹیز کو پہلے ہی محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا تھا جبکہ متاثرہ خاندانوں کو کھانے پینے کی اشیائ(خشک راشن) فراہم کیا جارہا ہے۔محکمہ ریلیف کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ضلعی انتطامیہ، پی ڈی ایم اے، ریسکیو 1122، سول ڈیفنس، ضلعی انتطامیہ اور متعلقہ ادارے الرٹ ہے۔انہوں نیکہا کہ کوغوزی کے مقام پر سڑک کو ٹریفک کے لیے کلیئر کر دیا گیا ہے، دیر اپر کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے یک طرفہ سڑک کھول دی گئی ہے جبکہ سڑک کی دو طرفہ بحالی کا کام جاری ہے۔چترال میں شدید سیلاب کے نتیجے میں درجنوں مکانات بہہ گئے، سڑکیں اور رابطہ پل ٹوٹ گئے ، جس کی وجہ سے سیکڑوں افراد نقل مکانی پر مجبور ہیں۔دنین اور کوغوزی گاؤں میں زبردست سیلاب کی وجہ سے 8 مکانات کو شدید نقصان پہنچا۔ کوغوزی میں 4 دکانیں، موٹر سائیکلیں اور کئی مویشی خانے ریلے میں بہہ گئے۔ کوغوزی کے مقام پر پل بہہ جانے سے ہر قسم کی آمد و رفت بند ہو گئی ہے۔چترال میں کاری کے مقام پر واقع پل تباہ ہوکر دریا میں گر گیا۔ شدید سیلاب شاہی قلعہ چترال کے 4 قدیم چنار کے دیو ہیکل درخت بھی اپنے ساتھ بہا لے گیا۔ مقامی ذرائع کے مطابق سیلاب سے شاہی قلعہ چترال کو بھی نقصان پہنچنے کا خد شہ ہے۔سیلاب سے دریائے چترال کی سطح خطرناک حد تک پہنچ گئی ہے اور ایون قصبے کا وسیع علاقہ پانی میں ڈوب چکا ہے۔ سیلاب سے ہزاروں ایکڑ زمینیں، باغات اور کھڑی فصلیں ملیا میٹ ہو گئیں۔ نہری نظام اور سڑکوں کو زبردست نقصان پہنچا ہے۔ سیلاب کے نتیجے میں نقصانات کے بڑھنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔متاثرہ علاقوں میں لوگوں نے بڑے پیمانے پر نقل مکانی شروع کردی ہے۔