میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
وزیراعلیٰ شہباز شریف کی جانب 10ارب روپے ہرجانے کا کیس ، عمران خان کو جواب جمع کرانے کیلئے دوبارہ نوٹس جاری

وزیراعلیٰ شہباز شریف کی جانب 10ارب روپے ہرجانے کا کیس ، عمران خان کو جواب جمع کرانے کیلئے دوبارہ نوٹس جاری

منتظم
هفته, ۲۲ جولائی ۲۰۱۷

شیئر کریں

عمران خان نے شہباز شریف پر بے بنیاد الزام عائد کرکے قوم کو گمراہ کیا، سیاسی مفادات حاصل کرنے کیلئے کردار کشی کی گئی‘ مصطفی رمدے
وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف 10ارب روپے ہرجانے کے کیس میں جواب جمع کرانے کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی کو مزید وقت فراہم کردیا گیا۔لاہور کے ایڈیشنل سیشن جج اظفر سلطان کی عدالت میں شہباز شریف کی جانب سے دائر کیے گئے کیس کی سماعت ہوئی۔سماعت کے دوران شہباز شریف کے وکیل مصطفی رمدے نے اپنے دلائل میں کہا کہ عمران خان نے شہباز شریف پر بے بنیاد الزام عائد کرکے قوم کو گمراہ کیا، جبکہ سیاسی مفادات حاصل کرنے کے لیے شہباز شریف کی کردار کشی کی گئی۔عدالتی حکم کے باوجود عمران خان کی جانب سے جواب داخل نہ کرانے پر عدالت نے عمران خان کو 21 اگست کے لیے دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔یاد رہے کہ عمران خان نے اپریل 2017ء میں الزام لگایا تھا کہ شہباز شریف نے پاناما لیکس کے معاملے پر چپ رہنے اور موقف سے پیچھے ہٹنے کے لیے انہیں 10 ارب روپے کی پیشکش کی۔10 ارب روپے کی پیشکش کے اس الزام پر ہتک عزت کا دعوی دائر کرتے ہوئے وزیراعلی پنجاب نے پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کا کیس دائر کیا تھا۔درخواست میں کہا گیا تھا کہ وزیراعلی پنجاب شہباز شریف، جن کے بڑے بھائی نواز شریف وزیراعظم پاکستان کے عہدے پر تعینات ہیں، کا تعلق انتہائی معزز گھرانے سے ہے اور عوامی خدمت و فلاح و بہبود کی بنا پر درخواست گزار کا قومی اور بین الاقوامی سطح پر بہت عزت و احترام کیا جاتا ہے۔وزیراعلی شہباز شریف کی جانب سے عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ درخواست گزار کے حق میں دس ارب روپے کی ڈکری جاری کی جائے، جس پر عدالت نے7 جولائی کو کیس کی ابتدائی سماعت کے بعد نوٹس جاری کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے 21 جولائی تک جواب طلب کرلیا تھا۔خیال رہے کہ شہباز شریف نے گذشتہ برس بھی عمران خان کے خلاف ایک لیگل نوٹس بھجوایا تھا جس میں جاوید صادق کو فرنٹ مین مقرر کرکے اربوں روپے وصول کرنے کے الزام پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں