میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
چاند سے پہلی بار گرد و خاک لانے والے بیگ کی 18لاکھ ڈالر میں نیلامی

چاند سے پہلی بار گرد و خاک لانے والے بیگ کی 18لاکھ ڈالر میں نیلامی

منتظم
هفته, ۲۲ جولائی ۲۰۱۷

شیئر کریں

سفید رنگ کے اس بیگ میں چاند سے لائی گئی چھوٹی چھوٹی کنکریاں اور گرد غبار اب بھی اسی طرح موجود ہیں
امریکی خلا باز نیل آرمسٹرانگ نے چاند پر پہنچ کر پہلی بار چاند کی گرد و خاک کے نمونے جمع کرنے اور زمین پر لانے کے لیے جو بیگ استعمال کیا تھا وہ نیو یارک میں ایک نیلامی میں 18 لاکھ ڈالر میں فروخت ہوا ہے۔کسی بھی طرح کی آلودگی سے محفوظ رکھنے والے اس بیگ کا تعلق سنہ 1969 کے اپولو 11 خلائی مشن سے ہے جسے سوتبی کے نیلامی گھر میں ایک گمنام شخص نے خریدا۔سفید رنگ کے اس بیگ میں چاند سے لائی گئی چھوٹی چھوٹی کنکریاں اور گرد غبار اب بھی اسی طرح موجود ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اپولو مشن 11 میں سے صرف یہی ایک بیگ ایک ذاتی شخص کی ملکیت میں تھا اور اس حوالے سے عدالت میں ایک مقدمہ بھی چلا کہ آخر اس کا اصل مالک کون ہے اور عدالتی فیصلے کے بعد ہی اس کی نیلامی ہوئی۔جب چاند کے مشن سے خلائی گاڑی زمین پر واپس آئی تو اس کی تقریباً سبھی چیزیں سمتھ سونین میوزیم میں بھیج دی گئی تھیں۔لیکن چونکہ اس بیگ کو غلطی سے ان تمام اشیا کی فہرست میں شامل نہیں کیا گیا اس لیے یہ بیگ ایک بکسے کا اندر جانسن سپیس سینٹر میں ہی پڑا رہ گیا۔2015 میں حکومت نے جب سپیس سینٹر کی کچھ اشیا نیلام کیں تو اس وقت بھی اس کی درست شناخت نہیں ہو پائی اور النوائے کے ایک وکیل نے اسے محض 995 ڈالر میں خرید لیا تھا۔بعد میں ناسا نے اس بیگ کو واپس حاصل کرنے کی بڑی کوششیں کیں لیکن اس برس کے اوائل میں ایک وفاقی وزیر نے اپنے اہم فیصلے میں کہا کہ بیگ کا مالک اصل میں اسے خریدنے والا ہی ہے۔اس فیصلے کے بعد ہی مالک نے اسے سوتبی میں نیلام کرنے کا فیصلہ کیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں