سیاستدان ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے کو تیار نہیں، بلاول بھٹو
شیئر کریں
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ ملک میں معاشی بحران حل کرنے کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کی نیت صاف ہے،بہترہوتا کہ حکومت وفاقی بجٹ مشاورت سے بناتی،بجٹ کے معاملے پر حکومت سے بات چیت ہورہی ہے،امید ہے کہ شہبازشریف پیپلزپارٹی سے وعدے پورے کریں گے، ملک کومعاشی بحران سے نکالنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے، اسلام آباد میں بیٹھے سیاستدان ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے کو تیار نہیں۔ کراچی کے عوام کو لوڈ شیڈنگ سے ریلیف کے لیے مفت سولر دیں گے، سندھ میں روزگارکے مواقع پیداکرنے کے لیے کام کررہے ہیں،کراچی کی ترقی اورمسائل کے حل کے لیے وزیراعلیٰ سندھ کی ٹیم جوکام کررہی ہے اس کے نتائج بھی نظر آرہے ہیں۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے لیاری میں بینظیر بھٹو کی سالگرہ کی تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعلی حب ڈیم سے پانی کا منصوبہ لے کر آ رہے ہیں جس سے لوگوں کوپانی ملے گا۔بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ ملک بھر میں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے بجٹ میں ایک نیا منصوبہ شروع کیا ہے،جس کے تحت ہم غریب عوام کو مفت سولر کی سہولت دینگے ۔پانچ سال میں ہم صوبے بھر میں اس منصوبے کو پھیلائیں گے ہم غریب عوام کو مفت سولر کی سہولت دیں گے تاکہ ان کو لوڈ شیڈنگ سے ریلیف مل سکے اور جو لوگ افورڈ کرسکتے ہیں ان کو بھی سبسڈائز ریٹ پر سولر فراہم کریں گے تاکہ لوڈ شیڈنگ میں کوئی بہتری آئی۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے عوام کا سب سے بڑا مسئلہ روزگار ہے سندھ حکومت کی کوشش ہے کہ ایسے منصوبے لائے جائیں جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔ مشہور تھا کہ بینظیر آئے گی روزگار لائے گی، اپنے وزیر قانون سے کہا ہے کہ جج صاحبان سے بات کریں اور نوکریوں سے اسٹے آرڈر ختم کریں تاکہ لوگوں کو روزگار مل سکے،وزیراعظم شہباز شریف کی نیت صاف ہے۔انہوں نے کہاکہ بہترہوتا کہ حکومت وفاقی بجٹ اتحادیوں کی مشاورت، رائے سے بناتی،ملک کومعاشی بحران سے نکالنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ مجھے وزیر اعظم شہباز شریف سے امید ہے کہ انہوں نے جو وعدے پیپلز پارٹی سے کیے ہیں وہ پورے کریں گے۔ اتحادی جماعتوں کے بجٹ پر کچھ تحفظات ہیں اس وقت ملک کی معاشی مشکلات آپ کے سامنے ہے اور حکومت وقت اس سے نکالنے کی کوشش کر رہی ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ بہتر یہ ہوتا کہ حکومت وقت اپنے تمام اتحادیوں اور خاص طور پر پی پی پی سے پہلے سے بات چیت کرکے یہ بجٹ بناتی تاکہ ہم اپنی رائے دیتے، اپنے مسائل سے ان کو آگاہ کرتے کہ ہمارا اپنا ایک حلقہ ہے اور ہمیں ملک کے غریب عوام ووٹ دیتے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایک طرف معاشی مشکلات ہیں اور دوسری طرف سیاسی طور پر بھی ایک ایسا بحران پیدا ہوگیا ہے جہاں نفرت کی سیاست عروج پر ہے اور جب ہم اسلام آباد جاتے ہیں تو وہاں کے سیاست دان ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے اور آپس میں بات کرنے کو تیار نہیں ہوتے ہیں۔