آئی جی احکامات مسترد، 66 پولیس افسران کا شعبہ تفتیش میں جانے سے انکار
شیئر کریں
آئی جی سندھ کے احکامات کے باوجود بیشتر انسپکٹرز تاحال اپنی سیٹوں پر براجمان،شعبہ تفیش میں پولیس افسران کی تعیناتی کا معاملہ لٹک گیا،کراچی رینج میں حالیہ پرموٹ ہونے والے 66 پولیس انسپکٹر کو 2 سال کے لیے شعبہ تفتیش ٹرانسفر کیا گیا تھا ۔ تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے احکامات کے باوجود بھی تاحال بیشتر انسپکٹرز اپنی سیٹوں پر براجمان ہیں مورخہ 15 مئی کو پروموٹ ہونے والے 66 پولیس انسپکٹرز کو دو سال کے لیے شعبہ تفتیش میں اپنے فرائض سرانجام دینے کے لیے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے احکامات جاری کیے تھے لیکن آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے واضح احکامات کے برخلاف تاحال بیشتر افسران اپنی سیٹوں پر سابقہ پوزیشن پر کام کررہے ہیں”جرات” کو دستیاب معلومات کے مطابق شعبہ تفتیش میں ٹرانسفر ہونے والوں میں انسپکٹرماجد علوی ایس ایچ او گڈاپ ،انسپکٹرکامران حیدر ایس ایچ او ماڑی پور ، انسپکٹر امجد کیانی ایس ایچ او گلبہار ،انسپکٹر ذوالفقار حیدر ایس ایچ او نیوٹاون ودیگر شامل ہیں اور آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے آرڈرز کے احکامات کے باوجود بھی تاحال ایس ایچ اوز شعبہ تفتیش میں اپنے فرائض سرانجام دینے کے بجائے ایس ایچ اوز کی سیٹوں پر موجود ہیں اور آئی جی سندھ کے احکامات کو نظر انداز کردیا گیا ہے ذرائع نے بتایا کہ متعدد نئے پروموٹ ہونے والے انسپکٹرز نے شعبہ تفتیش میں نہ جانے کا فیصلہ کیا ہے اور آئی جی سندھ کے احکامات کو بذریعہ سفارش کینسل کرانے کی تگ و دو میں لگ گئے ہیں تاکہ آئی جی سندھ کا مذکورہ آرڈر کینسل کراسکیں واضح رہے کہ کراچی کے تینوں زون میں سب انسپکٹر سے انسپکٹر کے عہدوں پر حال ہی میں ترقی پانے والے افسران آئی جی سندھ کے احکامات کو کینسل کروانے کے لیے میدان میں اتر گئے ہیں۔