محکمہ ماحولیات سندھ کا بجٹ مال غنیمت بن گیا
شیئر کریں
محکمہ ماحولیات سندھ کی بجٹ مال غنیمت بن گیا، اربن فاریسٹ سے دوسری بار 5 کروڑ روپے گرانٹ دینے کا مطالبہ کردیا، سیکریٹری ماحولیات نے پہلے فراہم کئے گئے 5 کروڑ کا حساب مانگ لیا۔ جراٗت کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے ایک پوش علاقے میں اربن فاریسٹ پر کام کرنے والی سماجی تنظیم کے عہدیدار نے محکمہ ماحولیات سندھ سے 5 کروڑ روپے کی گرانٹ فراہم کرنے کی درخواست دے دی ہے، عہدیدار سے ملاقات کے دوران سیکریٹری ماحولیات نے موقف اختیار کیا کہ مالی سال 2021-22کے دوران تنظیم کو دیئے گئے 5کروڑ روپے کا حساب دیا جائے اس کے بعد مزید پانچ کروڑ روپے کی گرانٹ دینے کے بارے میں سوچاجائے گا۔ اربن فاریسٹ کی تنظیم کے عہدیدار نے کہا کہ گذشتہ 5 کروڑ کی گرانٹ سے کراچی کے پوش علاقے میں ساحل سمندر پر سینکڑوں پودے لگائے گئے جس سے مہمان پرندوں کی کراچی آمد ہوئی ، پوش علاقے میں اربن فاریسٹ کے منصوبے سے پیپلز پارٹی کوچیئرمین بلاول بھٹو زرداری ، سابق صدر آصف علی زرداری خوش ہوئے ہیں ، مالی سال 2021-22 کے دوران فراہم کئے گئے 5 کروڑ روپے کی آڈٹ رپورٹ آئے گی تو محکمہ ماحولیات کو فراہم کی جائے گی۔محکمہ ماحولیات کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ محکمہ ماحولیات کروڑوں روپے کا یہ فنڈ وزیراعلی سندھ کی گرانٹ سے جاری کرتا ہے جس کی نگرانی محکمہ ماحولیات کے پاس ہے ، محکمہ ماحولیات نے 2سال پہلے اربن فاریسٹ کے لئے ایک انتظیم کو 5 کروڑ روپے جاری کئے اور فنڈ کی نگرانی محکمہ ماحولیات کو کرنی ہے لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ کروڑ وں روپے جاری کرنے اور نگرانی کرنے والے محکمہ ماحولیات میں اربن فاریسٹ کا کوئی ماہر تعینات نہیںجبکہ 2 سال پہلے 5کروڑ حاصل کرنے والی تنظیم کے عہدیدار کو بھی اربن فاریسٹ کا تجربہ نہیںایسی صورتحال میں اربن فاریسٹ پر کروڑ وں روپے کی رقم خرچ ہونے کی شفافیت پر سوالیہ نشان پیدا ہوتا ہے۔