ملک بھر میں آٹے کی قیمت میں اضافے کا خدشہ
شیئر کریں
گندم مہنگی ہونے کی وجہ سے ملک بھر میں آٹے کی قیمت میں اضافے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کی اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمت 200 روپے اضافہ کے بعد 2 ہزار روپے فی من سے بھی تجاوز کرچکی ہے ، گندم کی کم دستیابی کے باعث فلورملز کو آٹے کی وافر سپلائی میں بھی مشکلات کا سامنا ہے ، جس کی وجہ سے ملک بھر میں آٹے کی قیمت میں بھی مزید اضافے کا امکان ہے ، جب کہ پہلے ہی 20 کلو آٹے کی قیمت میں 80 روپے کا اضافہ ہوچکا ہے، لاہور میں گندم کی فی من قیمت 1950 روپے اور 20 کلو آٹا تھیلا قیمت 1080 ہے ، راولپنڈی میں گندم کی فی من قیمت 2050 روپے جب کہ 20 کلو آٹے کی قیمت 1100 روپے ہو چکی ہے جب کہ اس میں ابھی مزید اضافے کا بھی خدشہ ہے۔دوسری طرف وزیرخوراک پنجاب عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ ملکی تاریخ میں اس سال گندم کی ریکارڈ 28 اعشاریہ 75 ملین میٹرک ٹن پیداوار ہوئی جو کہ جو پاکستان کی تاریخ میں سب سیزیادہ ہے جب کہ گزشتہ 10 برسوں میں گندم کی پیداوار کم تھی ، جس میں اب نمایاں اضافہ ہوا ہے، وزیراعظم نے کسانوں کو محنت کا بہترین معاوضہ دینے کا فیصلہ کیا، وزیراعظم کی کسان دوست پالیسیزکیمثبت نتائج ملے، جس کے باعث گزشتہ برسوں کے مقابلے اس سال گندم پیداوار میں 5 ملین میٹرک ٹن کا اضافہ ہوا۔صوبائی وزیرخوراک عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ پنجاب رواں سال گندم میں خود کفیل ہوگا اور قلت نہیں آئے گی، اس حوالے سے ہر ممکن اقدامات کییجارہے ہیں اور گندم کی ریکارڈ پیداوار کو محفوظ بنانے کے لیے ہدایات دے دی گئی ہیں جب کہ کاشتکاروں کے مفادات کا تحفظ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیر اعظم عمران خان کی ذاتی دلچسپی سے کاشتکاروں کوگندم کی 1800روپے فی من کی قیمت ملی ہے جس سے ہمارے کسان خوش ہیں کہ انہیں ان کی محنت کا بھرپور معاوضہ دیا گیا ہے۔