اسٹیٹ بینک کی جانب سے رواں سال نئے کرنسی نوٹ جاری نہ ہو سکے
شیئر کریں
کراچی (رپورٹ: شعیب مختار) اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے رواں سال عیدالفطر کے موقع پر نئے کرنسی نوٹوں کے حصول سے متعلق کسی قسم کے قوانین تاحال اب تک وضع نہ کیے جا سکے سرکاری و نجی بینکوں میں نئے نوٹوں کی عدم دستیابی کے باعث بروکر مافیا کی چاندی ہو گئی کراچی کی بولٹن مارکیٹ پر نئے کرنسی نوٹوں کا کاروبارعروج پر پہنچ گیاکورونا وائرس کے باعث رواں سال بھی نئے نوٹ جاری نہ ہونے کا امکان۔تفصیلات کے مطابق رواں سال اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے نجی و سرکاری بینکوں سے نئے نوٹ حاصل کرنے سے متعلق کسی قسم کی پالیسی کا اعلان اب تک نہیں کیا جا سکا ہے جبکہ نئے کرنسی نوٹوں کے حصول کے لیے ایس ایم ایس سروس8877 بھی تاحال شروع نہیں ہو سکی ہے تمام تر امور کی بنیادی وجہ کورونا وائرس بتایا جاتا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی کوڈ کمیٹی کی جانب سے گذشتہ برس بھی بینکوں میں سماجی فاصلے کو برقرار رکھنے کے لیے نئے کرنسی نوٹ جاری نہیں کیے گئے تھے جس کا بھر پور فائدہ سالانہ کرنسی نوٹ اسٹاک کرنے والے اس کاروبار سے منسلک بروکر مافیا کی جانب سے اٹھایا گیا تھا۔ رواں سال بھی بینکوں میں نئے نوٹ نہ ملنے کے سبب بولٹن مارکیٹ میں نئے کرنسی نوٹوں کی بلیک میں فروخت جاری ہے جس کے تحت بیس،پچاس،سو اور پانچ سو کی گڈیوں پر من مانے کمیشن وصول کیے جا رہے ہیں اس سلسلے میں انتظامیہ نے تمام تر معاملے پر آنکھیں بندکر رکھیں ہیں جس کے تحت حالیہ دنوں مذکورہ مافیا کھلے عام عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف ہے۔واضح رہے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے آخری مرتبہ 2019میں عید کے موقع پر 360ارب روپے کے نئے کرنسی نوٹ جاری کیے گئے ہیں جن میں سے 54ارب کے کرنسی نوٹ ایس ایم ایس سروس کے ذریعے 30لاکھ افراد کی درخواست پر فراہم کیے گئے تھے۔