آزادی صحافت کی فہرست ، پاکستان 3 درجے نیچے چلا گیا
شیئر کریں
رپورٹرز ود آٹ بارڈرز (آر ایس ایف)نے ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس یعنی آزادی صحافت کی فہرست برائے سال 2020 جاری کردی جس کے مطابق پاکستان 180 ممالک میں سے مزید 3 درجے تنزلی کے ساتھ 145 نمبر پر پہنچ گیا ہے ۔ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق فہرست میں سب سے پہلا نمبر مسلسل چوتھے سال ناروے کا ہے ، جس کے بعد دیگر اسکینڈینیوین ممالک آتے ہیں جبکہ فہرست کے سب سے نچلے درجے پر شمالی کوریا براجمان ہے ، مزید یہ کہ چین نے اپنا 177واں نمبر برقرار رکھا ہے ۔خطے کے دیگر ممالک جن کے درجے میں تنزلی ہوئی ان میں بھارت جس کی رینکنگ گزشتہ برس کے 140ویں نمبر سے کم ہو کر 142 ہوگئی، اسی طرح ایران 173ویں جبکہ افغانستان 122ویں درجے پر آگیا ہے ۔رپورٹرز ود آٹ بارڈرز کے مطابق پاکستان میں میڈیا اداروں کو اشتہارات واپس لینے کی دھمکی سے ڈرایا جاتا ہے اور جو ٹی وی چیننلز اپوزیشن نمائندوں کو نشریات کا وقت دیتے ہیں ان کے سگنلز روک دیے جاتے ہیں۔ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا روایتی میڈیا پر راج کرنے کے بعد اسٹیبلشمنٹ اپنے ناپسندیدہ مواد کو انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا سے صاف کرنے لگی ہے ، اس حد تک کہ حکومت آن لائن قواعد نافذ کرنا چاہتی ہے جس کا واضح مطلب سینسر شپ ہے ۔دوسری جانب صحافیوں کو فیلڈ میں بدستور خطرات کا سامنا ہے ،رپورٹ میں کہاگیا کہ 2019 میں اپنی رپورٹنگ کی وجہ سے 4 صحافی قتل ہوئے جبکہ ایک صحافی کو 2020 میں قتل کیا گیا اور تقریبا ایک دہائی سے یہ صورتحال ہے کہ صحافیوں کے خلاف تشدد کے جرائم کو مکمل استثنی حاصل ہے ۔