سندھ میں میتوں کو غسل دینے کیلیے بھی پانی نہیں ہوتا، شرمیلا
شیئر کریں
کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی نے صوبہ سندھ میں پانی کے مسئلے کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ میں کبھی کبھار تو میتوں کو غسل دینے کے لیے بھی پانی نہیں ہوتا۔
پی پی رہنما شرمیلا فاروقی نے کہا کہ دریائے سندھ میں ویسے ہی پانی کم ہے، کینالز تو نکالی جا رہی ہیں مگر پانی کہاں سے آئے گا؟ سندھ کا پانی ہمارے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔
انھوں نے کہا سندھ کے لیے پانی کا مسئلہ آج کا نہیں ہمیشہ سے رہا ہے، ہم نے اپنا کیس مشترکہ مفادات کونسل کے لیے پیش کیا ہے، دریائے سندھ سے پانی لیں گے تو سندھ سوکھ جائے گا، فارمولے کے تحت بھی ہر سال 25 سے 30 فی صد پانی کم ہی ملتا ہے۔
شرمیلا فاروقی نے کہا بغیر سوچے صبح اٹھ کر فیصلہ کیا گیا کہ چولستان کو ہرا بھرا کرنا ہے، ہم نے اپنا کیس ڈالا ہوا ہے، حکومت سی سی آئی کا اجلاس نہیں بلا رہی، ہم اتحادی ہیں لیکن لگتا ہے حکومت کو اس کا ادراک نہیں ہو رہا۔پی پی رہنما نے کہاکہ دیگر صوبوں میں موٹر ویز بن رہی ہیں، سندھ کا بھی خیال رکھا جائے، سندھ کے لیے موٹر ویز اور دیگر منصوبوں کے لیے پیسے کم رکھے جاتے ہیں، یہ سندھ بمقابلہ وفاق نہیں بلکہ پاکستان کی بات ہے، پی پی کی جب وفاق میں حکومت تھی تو سندھ کو اس کا جائز حصہ دیا گیا۔