سوشل سیکورٹی ،من پسند افسران کا خلاف ضابطہ گریڈ 20 میں تقرر
شیئر کریں
( رپورٹ/مسرور کھوڑو) سندھ ایمپلائز سوشل سکیورٹی انسٹی ٹیوشن میں کمشنر سلیم رضا کھوڑو نے ضابطوں کی دھجیاں اڑادیں، گورننگ باڈی کی منظوری کے بغیر 3ڈائریکٹر کو گریڈ 20 میں ترقی دے دی ، گورننگ باڈی کی جانب سے خلاف ضابطہ ترقی پر نگران وزیر اعلی سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کو خط لکھ کر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے ، زرائع کے مطابق حکومت سندھ کی نئی پالیسی کے تحت سیسی میں سلیکشن گریڈ ختم کردیا گیا ہے ، بجٹ میں سینئر ڈائریکٹر کی سیکشن پوسٹ موجود نہیں ہے اور نا ہی سروس ریگولیشن میں کوئی تعداد ہے ، 3 ڈائریکٹر کو ماضی کی طرح سلیکشن گریڈ دیا گیا ہے تو اس کے لیے بھی ڈی پی سی لازمی تھی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ گورننگ باڈی میں معاملہ بھیجنے کے بغیر من پسند افسران پر نوازش کردی گئی ہے جبکہ گورننگ باڈی اور کمشنر میں اختلافات پیدا ہونے کے بعد ممبر گورننگ باڈی عبدالواحد شورو کی جانب سے نگران وزیر اعلی سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کو خط لکھ کر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے، خط میں لکھا ہے کہ گریڈ 18، 19، اور20 میں ترقی دینا گورننگ باڈی کے پروموشن کامیٹی کا اختیار ہے، ممبر گورننگ باڈی عبدالواحد شورو کا کہنا ہے کہ خلاف ضابطہ ترقی واپس لینے کے لیے کمشنر کو بھی خط لکھا ہے ، زاہد بٹ کے خلاف اوپن انکوائری ہو رہی ہے ، اس کے باوجود ترقی دی گئی ، گورننگ باڈی کا تین ماہ سے اجلاس نہیں ہوا ، وزیر اعلی سندھ کو اجلاس طلب کرنے کے لیے لکھا ہے، جس میں کمشنر کا فیصلہ مسترد کریں گے ۔