میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سیاسی جماعتیں معاملہ سڑکوں پرنہیں اسمبلی میں اُٹھائیں،سعید غنی

سیاسی جماعتیں معاملہ سڑکوں پرنہیں اسمبلی میں اُٹھائیں،سعید غنی

ویب ڈیسک
هفته, ۲۲ جنوری ۲۰۲۲

شیئر کریں

پاکستان پیپلز پارٹی اور مجلس وحدت المسلمین کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ بلدیاتی بل کو جواز بنا کر سیاسی پوائنٹ اسکورننگ کی بجائے تمام سیاسی جماعتوں کو باہمی مشاورت سے اس شہر، صوبے اور ملک کی خدمت کے لئے اقدامات کرنے چاہئے۔ پیپلز پارٹی نے بلدیاتی بل کے حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں کے تحفظات کو سننے اور اس پر غور کرنے پر تیار ہے البتہ کوئی یہ چاہے کہ 2001 کے آمر مشرف کا بلدیاتی نظام اس صوبے میں دوبارہ رائج کیا جائے تو یہ کسی صورت ممکن نہیں ہے۔ سندھ حکومت صوبے میں جلد سے جلد بلدیاتی انتخابات کی خواہ ہے، لیکن جب تک الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کا کام مکمل نہیں کرلیتی یہ ممکن نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار ان دونوں جماعتوں کے رہنمائوں نے جمعہ کے روز مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں پاکستان پیپلز پارٹی کا وفد پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکرٹری وقار مہدی اور صوبائی وزری اطلاعات ومحنت سندھ سعید غنی کی قیادت میں ایم ڈبلیوایم کے صوبائی دفتر میں ان سے ملاقات کی۔ملاقات میں دونوں جماعتوں کے رہنمائوں نے سندھ سمیت ملک بھر میں سیاسی صورتحال، ملک میں مہنگائی، بیروگاری، گیس و بجلی کے بحران کے علاوہ سندھ میں بلدیاتی نظام کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ بعد ازاں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات و محنت سندھ و صدر پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن سعید غنی نے کہا کہ میں مجلس وحدت المسلمین کے دوستوں کا شکر گذار ہوں۔ انہوںنے کہا کہ ان کی جانب سے رکھی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس میں ہمیں شرکت کرنا تھی لیکن کچھ مصروفیات کے باعث ہم شریک نہ ہوسکے تھے اور اسی لئے آض ہم نے ان سے ملاقات بھی کی ہے اور بلدیاتی نظام کے حوالے سے ان سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ہے اور ان کی جانب سے ہمیں اس اے پی سی میں جو فیصلے ان کے ہوئے ان کی منٹس بھی ہمیں فراہم کی ہے۔ سعید غنی نے کہاکہ ان کی جانب سے بلدیاتی نظام کے حوالے سے جو نکات اٹھائے ہیں ان میں زیادہ تر نکات سے ہم اتفاق کرتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ کراچی شہر میں مسائل کے حل کے لئے سندھ حکومت کام کررہی ہے، انہوںنے کہا کہ ہم ہمیشہ اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ مزید صوبے اور اس شہر میں کام کی ضرورت ہے لیکن اس وقت کراچی شہر میں بلدیاتی قانون کو جواز بنا کر کچھ سیاسی جماعتیں اپنا قد اونچا کرنے اور سیاسی پوائنٹ اسکورننگ کے لئے جو کچھ کررہی ہیں وہ دراصل حقیقی عوامی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لئے کررہی ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ ہم نے 2013 کے قانون میں ترامیم کرکے اختیارات کو مزید نچلی سطح تک منتقل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2001 کا آمر کا قانون کسی صورت بھی نافذ نہیں کیا جاسکتا، انہوںنے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس قانون پر اعتراضات کرتے ہوئے اپنے اعتراضات سڑکوں کی بجائے اسمبلی میں لائیں اور فلور پر تجاویز دیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں