فلکیاتی ماہرین کی یکم فروری کو زمین سے سیارچہ ٹکرانے کے دعوے کی تردید
شیئر کریں
فلکیاتی علوم انجمن کے سربراہ انجینئر ماجد ابو زاہرہ نے کہا ہے کہ یکم فروری 2019 ء کو کرہ ارض سے سیارچہ ٹکرانے اور اس سے قیامت خیز المیہ برپا ہونے کے جو دعوے سوشل میڈیا پر کیے جارہے ہیں وہ سراسر غلط ہیں۔
افواہ سے زیادہ ان کی کوئی حیثیت نہیں۔ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ سیارچہ کا قطر 1.4 تا 2 کلومیٹر ہے یہ ایک ہزار کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے کرہ ارض کی طرف بڑھتا چلا آرہا ہے۔ یکم فروری کو کرہ ارض سے ٹکرا کر عالمی بحران کھڑا کردے گا۔عرب ٹی وی کے مطابق ابو زاہرہ نے بتایا کہ میساچوسٹس ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ نے 9 جولائی 2002ء کو مبینہ سیارچے کا انکشاف کیا تھا۔
بیشتر سیارچے سورج کے اطراف گردش کرتے ہیں۔ یہ سیارچہ 42 ڈگری زاویے سے گردش کرتا ہے اور اپنا بیشتر وقت شمسی نظام سے اوپر نیچے رہ کر گزارتا ہے۔ یہ کرہ ارض سے دور نہیں ہے۔ اس کا امکان ہے کہ یکم فروری کو یہ کرہ ارض سے ٹکرا جائے۔ اسکالرز نے اس کے بعد مزید تحقیق کرکے بتایا کہ زمین سے ٹکرانے کا امکان بے حد معمولی ہے۔ یکم اگست 2002ء کے بعد اس سیارچے کو کرہ ارض کیلئے خطرناک سیاروں کی فہرست سے خارج کردیا گیا۔ اس کے بعد کوئی بھی ایسا سیارچہ یا دمدار سیارہ ریکارڈ پر نہیں آیا جو کرہ ارض کو نقصان پہنچا سکتا ہو۔