میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ ایجوکیشن کی شاہ خرچیاں،4دنوں میں ایک ارب 57 کروڑ خرچ کردیے

سندھ ایجوکیشن کی شاہ خرچیاں،4دنوں میں ایک ارب 57 کروڑ خرچ کردیے

ویب ڈیسک
منگل, ۲۱ نومبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

سندھ میں پیپلز پارٹی کی سابق حکومت میں مال مفت دل بے رحم کی ایک اور مثال سامنے آگئی، محکمہ تعلیم کے ماتحت ادارے سندھ ایجوکیشن فائونڈیشن (سیف) نے مالی سال کے آخری 4دنوں میں ایک ارب 57 کروڑ روپے خرچ کردیئے، بھاری رقم صرف 4 دن میں خرچ کرنے پر رقم کے شفاف استعمال میں سوالیہ نشان لگ گئے، آڈٹ حکام نے انکوائری کی سفارش کردی۔ جراٗت کی رپورٹ کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ کے ماتحت سندھ ایجوکیشن فائونڈیشن (سیف ) 1992 میں قائم کیا گیا جس کے تحت نیم خودمختیار تنظیموں کے ذریعے صوبے میں سینکڑوں اسکول قائم کئے گئے ہیں اور داخلے کی بنیاد پر تنظیموں کو سیف بجٹ جاری کرتا ہے، سیف نے مالی سال 2020-21 کے دوران 27 جون سے لے کر 30 جون تک ایک ارب 57 کروڑ 79 لاکھ روپے خرچ کئے ، سیف کے مختلف اکائونٹس سے بھاری رقم جاری کرکے خرچ کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے، مالی سال ختم ہونے سے پہلے عجلت میں رقم جاری کرکے خرچ کرنے سے واضح ہے کہ ایک ارب 57 کروڑ روپے لیپس ہونے کے خدشے کے باعث خرچ کی گئی ہے، سیف کی انتظامیہ نے بھاری رقم قومی خزانے میں واپس جمع کروانے کے بجائے 4 دن میں رقم خرچ کردی۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اپنی رپورٹ میں تحریر کیا ہے کہ مالی سال ختم ہونے سے کچھ دن پہلے ایک ارب 57 کروڑ روپے خرچ کرناسیف انتظامیہ کی بدانتظامی اور کمزور مالی انتظام کو ظاہر کرتی ہے، سندھ ایجوکیشن فائونڈیشن کو معاملے کے متعلق نومبر 2021 میں آگاہ کیا گیا کہ بھاری رقم مالی سال ختم ہونے سے پہلے کچھ دنوں میں خرچ کی گئی ہے لیکن سیف کی انتظامیہ آڈٹ حکام کو جواب دینے میں ناکام ہوگئی، جس پر آڈٹ حکام نے سیف کو تحریری طور پر ڈپارٹمنٹل ایکشن کمیٹی کا اجلاس طلب کرنے کی درخواست کی اس کے باوجود سندھ ایجوکیشن فائونڈیشن نے ڈپارٹمنٹل ایکشن کمیٹی کا اجلاس طلب نہیں کیا۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے مالی سال ختم ہونے سے کچھ وقت پہلے سیف میں صرف 4 دنوں میں ایک ارب 57 کروڑ روپے جاری کرکے خرچ کرنے پر انکوائری کرنے کی سفارش کی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں