عزیر بلوچ کے خلاف مقدمات میں گواہوں کاپیش ہونے سے انکار ، تفتیشی افسران بے بس
شیئر کریں
(رپورٹ: مظفر حسین عسکری) لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے خلاف زیر ساعت مقدمات میں گواہوں نے پیش ہونے سے انکار کردیا تفتیشی افسران کا بے بسی کا اظہار عدالت نے نوٹس جاری کردیئے۔ تفصیلات کے مطابق سینٹرل جیل میں قائم جوڈیشل کمپلیکس میں واقع انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر جان بلوچ کے خلاف لیاری گینگ وار کے سابق سرغنہ ارشد پپو اور اس کے دو ساتھیوں کے قتل سمیت دیگر سنگین مقدمات میں استغاثہ کے گواہوں کے پیش نہ ہونے سے متعلق مقدات کے تفتیشی افسران نے عدالت میں رپورٹ جمع کراتے ہوئے بے بسی کا اظہار کیا ہے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عزیر بلوچ کے خلاف عدالت میں زیر سماعت مقدمات میں گواہوں نے عدالتی حکم کے باوجود پیش ہونے سے انکار کردیا ہے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کئی گواہ اپنے گھروں کو تالے لگاکر علاقہ سے باہر نامعلوم مقام پر چلے گئے ہیں جس پر عدالت نے تفتیشی افسران پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استغاثہ کے گواہان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا یاد رہے کہ عزیر بلوچ کے خلاف تھانہ بغدادی، چاکیواڑہ اور کلاکوٹ میں ارشد پپو کے بھائی یاسر بلوچ اور دوست شیراز پٹھان کو اغواء کرکے قتل سمیت رینجرز اور پولیس کے اغواء قتل، اغواء برائے تاوان تھانہ پر حملہ بھتہ وصولی لوٹ مار کے 90 سے زائد مقدمات درج کیے گئے تھے جو عدالتوں میں زیر سماعت ہیں اب تک 12 مقدمات میں عزیر بلوچ کو عدالت باعزت بری کرچکی ہے اور کئی مقدمات میں فیصلہ محفوظ کرلیا گیا جو جلد سنائے جانے کا امکان ہے اس سلسلہ میں عزیر بلوچ کے وکلاء کا کہنا ہے کہ عزیر بلوچ کے خلاف پولیس نے زیادہ تر جھوٹے مقدمات درج کیے ہیں جس کا ثبوت یہ ہے کہ عدالت اس کو بری کررہی ہے اور ان کو امید ہے کہ وہ جلد رہا ہوکر باہر آجائے گا۔