میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
K-4 منصوبے کی تعمیرات واپڈا کی نگرانی میں دینے کا حتمی فیصلہ

K-4 منصوبے کی تعمیرات واپڈا کی نگرانی میں دینے کا حتمی فیصلہ

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۱ اکتوبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپورٹ۔اسلم شاہ)کراچی کا میگا پروجیکٹ K-4کی تعمیرات واپڈا کی نگرانی میں دینے کا حتمی فیصلہ ہوگیااس بارے میں واپڈا کے چیئرمین لفٹنٹ جنرل ریٹائرڈمزمل حسین کی زیر صدارت اجلاس 22اکتوبر 2020ء بروز جمعرات(کل) طلب کیا گیا ہے اجلاس میں وفاقی وصوبائی حکومتیں کے ساتھ ساتھ پروجیکٹ سے جوڑے تما م اداروں کے افسران کو شریک ہوں گے اس ضمن میں فخرزمان چیمہ سیکریٹری واپڈاکے دستخط سے جاری ہونے والے حکمنامہ کے تحت اجلاس کلب روڈ اسلام آبادمنعقدہوںگے اس اجلاس سے قبل وفاقی اور صوبائی حکومت نے کراچی گریٹرز واٹر سپلائی اسکیم K-4فیز ون260ملین گیلن یومیہ کی تعمیرات میں حائل رکاوٹ اور اس سے پیدا ہونے والے تمام امور پر مشاورت ہوچکا ہے ،کنسلٹنٹ عثمانی اینڈکمپنی اورکنٹریکٹر کے تمام غلطیوں پر مشتمل نیسپاک کی 13جلدوں پر مشتمل رپورٹ بھی پیش کیا گیا ، نیسپاک کی رپورٹ میں کنٹریکٹر اور کنسلٹنٹ کی سنگین غلطیوں کا اعترا جرم بھی سامنے اور ریکارڈ پر موجود ہے ، سند ھ حکومت منصوبہ کے کنسلٹنٹ عثمانی اینڈ کمپنی کو بچانے میں لگ گئی ، رشوت کمیشن کیک بیک اورچمک کے ذریعہ قوم کے ڈیڑھ ارب روپے سے بننے والی نسپاک کی رپورٹ کونیب کی حراست میں ایک بیورو کریٹ روشن علی شیخ کی سربراہی میںبننے والی سب کمیٹی نے مسترد کردیاتھا کمیٹی کے کسی ارکان نے زاتی طور پر کنال اور کنڈیوٹ لائن کی ناقص تعمیرات کا جائزہ بھی نہیں لیا اور نہ دورہ کیا تھا،کنٹریکٹر کو پہلے سول ٹھیکہ دیدیا گیا اور اس کے دو الیکٹریکل اورمکینکل پر مشتمل دو فلٹر پلانٹس کا ٹھیکہ دیدیا گیا جس کا پاس نہ تو ٹیکنکل ماہرین موجود تھے کنٹریکٹر نے اکثریت کام سب لیٹ کرنے کی کوشش کامیاب نہ ہوسکا دوسری جانب کنسلٹنٹ کے تیارہ کردہ ڈائزین کو کسی کمپنی کو ری چیک یا تھرڈ پارٹی سے چیک نہیں کی گئی اور تعمیرات کے دوران کئی ایشوء کھڑے ہوگئے تھے،بدقسمتی یہ ہے کہ کنسلٹنٹ اور کنٹریکٹر نے پانی کے کسی بڑے منصوبہ پر کام نہیں کیاکنسلٹنٹ کے ڈائزین میں سنگین غلطیاں تھیںکئی کمپونٹ مسنگ تھے نقشہ ڈائزین اصل حالت میں موجود نہ تھاروٹ کا مطالعہ اور سروے رپوٹ موجود نہ تھا،اس کا متبادل روٹ پر اسٹیڈیز نہیں کی گئی،دلچسپ امر یہ ہے کہ کراچی کے پانی کوٹہ ارسا سے تاحال منظور نہیں کیا وفاق اورصوبے اس سنگین مسلہ پر کوئی بات چیت کا عمل نہ ہونا خطرنا ک امر ہے جبکہ چیئر مین واپڈا کی زیر صدرات اجلاس میںتاخیر کے اسباب کا معلوم کرنا اس کا حل تلاش کرنااور منصوبہ میں رکاوٹون کو دور کرنااور اس کو تعمیرات کاجلد آغاز کرنا ہے ، ذرائع کے مطابق اجلاس میں سیکریٹری بلدیات سندھ نجم احمد شاہ،ڈائریکٹر جنرل ایف ڈیلبو او،مینجنگ ڈائریکٹر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈاسد اللہ خان،پروجیکٹ ڈائریکٹر K-4اسد ضامن جوائنٹ سیکریٹری واٹرریسورسس،جوائنٹ سیکریٹری پلاننگ ڈیولپمنٹ، پروجیکٹ مینجر ایف ڈیلبو او،پروجیکٹ مینجر عثمانی اینڈ کمپنی کنسلٹنٹ،ممبر فنانس اینڈ واٹرواپڈا، ایڈوائزر پروجیکٹ،جی ایم ہائیڈو پلاننگ، جی ایم سی ڈی اوجی ایم پروجیکٹ ساوتھ فرحت کمال شریک ہوں گے،چیئرمین پلاننگ اینڈڈیولپمنٹ سندھ محمد وسیم منصوبہ کے بارے میں وزیراعلی سند ھ مراد علی شاہ سے مشاورت کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں