میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سب سے زیادہ موت کا سبب بننے والی بیماری کی چار ہزار پرانی لاش میں تشخیص

سب سے زیادہ موت کا سبب بننے والی بیماری کی چار ہزار پرانی لاش میں تشخیص

ویب ڈیسک
پیر, ۲۱ اکتوبر ۲۰۱۹

شیئر کریں

سائنسدانوں نے 4 ہزار برس پرانی ایک ممی میں دل کی بیماری کی تشخیص کی ہے، نئی تحقیق میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ آج کے زمانے میں جو بیماری غیر صحت مند خوراک کھانے کی وجہ سے پھیلی ہوئی ہے وہی بیماری پرانے زمانے میں بھی عام تھی۔برطانوی اخبار ڈیلی ا سٹار کے مطابق سائنسدانوں کی نئی تحقیق امریکن ہارٹ جرنل میں شائع ہوئی ہے، یہ تحقیق ان حنوط شدہ لاشوں پر کی گئی ہے جو جنوبی امریکا اور مصر سے ملی تھیں۔ سائنسدانوں نے تحقیق کے دوران یہ پایا کہ ان لوگوں کی اموات دل کو خون سپلائی کرنے والے والوز کے سکڑ جانے کے باعث ہوئی تھی۔

یونیورسٹی آف ٹیکساس کے ہیلتھ سائنس سینٹر میں بطور اسسٹنٹ پروفیسر خدمات سر انجام دینے والے محمد ماجد کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ 20 برس سے دل کی بیماریوں پر تحقیق کر رہے ہیں، ’ اتنے سالوں میں میرے ذہن میں ایک ہی سوال آتا تھا کہ کیا ہارٹ اٹیک جدید زمانے کی بیماری ہے یا یہ بیماری انسانوں کو وراثت میں ملی ہے۔

ڈاکٹر ماجد نے بتایا کہ انہوں نے حنوط شدہ لاشوں پر تحقیق کی تو یہ بات سامنے آئی کہ دل کی بیماریاں صرف موجودہ لوگوں میں ہی نہیں ہیں بلکہ اسی قسم کی بیماریوں کا پرانے لوگوں کو بھی سامنا تھا، یوں لگتا ہے کہ دل کی بیماری ہماری وراثت کا ایک لازمی حصہ ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں