محکمہ ماحولیات، ڈائریکٹر جنرل سیپا کی آلودگی سے متعلق مجرمانہ غفلت
شیئر کریں
محکمہ ماحولیات کے ماتحت سیپا ڈائریکٹر جنرل نعیم مغل کی ناکامی۔ سیپا مسلسل کئی سال سے سالانہ ماحولیاتی رپورٹ شایع نہیں کر سکی۔ صوبے کی ماحولیات اور سیپا کی کارکردگی کا پتا نہیں چل سکا۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایکٹ 2014 کے سیکشن 6 ایک ڈی میں واضح طور پر تحریر ہے کہ سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی(سیپا) ہر سال صوبے میں ماحولیات کے مسائل پر جامع رپورٹ مرتب کرے گی اور ماحولیاتی رپورٹ سندھ اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔ سیپا کے سال 2021 سے لے کر سال 2023 کے ریکارڈ میں انکشاف ہوا کہ سیپا نے ماحولیاتی رپورٹ شایع نہیں کی اور نہ ہی اسمبلی میں پیش کی گئی۔ سیپا کی جانب سے ماحولیاتی رپورٹ شایع نہ کرنے کے باعث سندھ میں ماحولیاتی آلودگی کے مسائل سامنے نہیں آئے جبکہ ماحولیاتی مسائل سامنے نہ آنے کے باعث ماحولیاتی مسائل کے حل کی جانب پیش رفت ناممکن ہے۔ اعلی حکام کی جانب سے سیپا کو ماحولیاتی رپورٹ شایع نہ کرنے کے متعلق سوال کیا گیا جس پر سیپا افسران نے دعویٰ کیا کہ ماحولیات کے عالمی دن پر عوام میں این جی اوز۔ سول سوسائٹی کے ذریعے آگاہی دی گئی ہے اس کے ساتھ ماحولیاتی منظوریاں دی گئی ہیں لیکن یہ تمام ریکارڈیکجا نہیں کیا گیا تاکہ مواد اکھٹا کر کے شایع کیا جائے۔ یکم دسمبر 2023 کو ڈپارٹمنٹل ایکشن کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیا اجلاس میں سیپا افسران کو ہدایت کی گئی کہ ماحولیاتی رپورٹ بلا تاخیر شایع کی جائے تاکہ صوبے کے ماحولیاتی مسائل سامنے آ سکیں لیکن اس کے باوجود سیپا افسران نے ماحولیاتی رپورٹ شایع نہیں کی۔ جبکہ سیپا کے نان کیڈر ڈائریکٹر جنرل نعیم احمد مغل سال 2009 سے عہدے پر چار دفعہ تعینات رہے اور گزشتہ کئی سال سے وہ عہدے پر براجمان ہیں لیکن ماحولیاتی رپورٹ شایع کرنے میں ناکام رہے ہیں۔