ڈاؤ میڈیکل ہیلتھ اینڈ سائنس، گریڈ 18کا ڈپٹی ڈائریکٹر کے ایم سی میں غیرقانونی براجمان
شیئر کریں
(رپورٹ: مسرور کھوڑو) ڈاؤ میڈیکل ہیلتھ اینڈ سائنس کے گریڈ 18کا ڈپٹی ڈائریکٹر کے ایم سی میں گریڈ 19کے عہدے پر غیرقانونی طور پر براجمان ہے، ڈاکٹر سراج الحق طارق ٹرانسفر آرڈر کے باوجود گزشتہ دو برس سے کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ اینڈ ڈیزیز میں کام کر رہا ہے، سپریم کورٹ نے واضح احکامات دیئے تھے کہ ڈیپوٹیشن پر آئے تمام افسران اپنے ڈپارٹمنٹ میں واپس چلے جائیں۔رپورٹ کے مطابق ڈاؤ میڈیکل ہیلتھ اینڈ سائنس کے گریڈ 18 کا ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر سراج الحق طارق کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ اینڈ ڈیزیز میں 2008کے دوران عارضی طور ڈیپوٹیشن پر آئے تھے، بعد ازاں سپریم کورٹ آف پاکستان نے پٹیشن نمبر 89/2011 اور 1752/13 پراحکامات دیئے تھے کہ تمام افسران اپنے ڈپارٹمنٹ میں واپس چلے جائیں، لیکن کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن میں تاحال عملدرآمد نہیں ہو سکا ہے، یکم ستمبر2020کو کے ایم سی کے سینئر ڈائریکٹر ہیومن ریسورس مینجمنٹ نے اپنے آرڈر نمبر 1918/2020 میں ڈاکٹر سراج الحق طارق کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی روشنی میں اپنے ڈپارٹمنٹ ڈاؤ میڈیکل ہیلتھ اینڈ سائنس میں جانے کا حکم دیا تھا، حیرت کی بات ہے کہ اس آرڈر کے باوجود گریڈ 18کا ڈاکٹر سراج الحق طارق تاحال کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ اینڈ ڈیزیز میں گریڈ 19میں بطور سینئر ڈائریکٹر کام کررہا ہے، ڈاکٹر سراج الحق طارق کا کے ایم سی میں گریڈ 19پر غیرقانونی طور پر موجود ہونا سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی خلاف ورزی کے ساتھ موجودہ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے لئے بھی ایک چیلنج ہے۔