جیکب آباد میں ایڈز کے 350 سے زائد کیسز کی موجودگی کا انکشاف ، 250 سے زائد بچے مبتلا
شیئر کریں
ایچ آئی وی کے تمام کیسزتحصیل گڑہی خیروکی ایک ہی یونین کونسل محمدپوراوڈھومیں سامنے آئے،جیکب آبادکے عوام ہل کررہ گئے
ایڈزوائرس سرنچ کے ذریعے تمام افرادمیں منتقل ہوا،صورتحال انتہائی تشویش ناک ہے ،محکمہ صحت کااسے چھپاناجرم ہے ،ذرائع
جیکب آباد (نامہ نگار) جیکب آباد میں ایچ آئی وی ایڈز کے 350 سے زائد کیسز کا ہولناک انکشاف، 250 سے زائد بچے مبتلا، محکمہ صحت نے تصدیق کردی۔ تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں ایچ آئی وی ایڈز کے 350 سے زائد کیسز کا انکشاف ہوا ہے جن میں کم عمر بچوں کی تعداد 250 سے زیادہ بتائی جارہی ہے، جیکب آباد ضلع میں ایچ آئی وی ایڈز کے 350 کیسز کی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرجیکب آباد نے بھی تصدیق کردی ہے۔ ملنے والی اطلاعات کے مطابق جیکب آباد کی تحصیل گڑہی خیرو کی ایک یونین کونسل محمد پور اوڈھو میں 250 سے زیادہ بچوں کے ایچ آئی وی ایڈز میں مبتلا ہونے کا ہولناک انکشاف ہوا ہے جبکہ اس کے علاوہ ضلع بھر کے دیگر علاقوں میں بھی 100 سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں بچوں کی تعداد زیادہ بتائی جارہی ہے، اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر جیکب آباد ڈاکٹر عبدالغفار رند نے رابطہ کرنے پرکیسز کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ضلع بھر میں ایچ آئی وی ایڈز کے 350 کیسزرپورٹ ہوئے ہیں ، جن میں ایچ آئی وی پازیٹیو آئی ہے وہ زیر علاج ہیں، انہوں نے بتایا کہ گڑہی خیرو کی یونین کونسل محمد پور اوڈھو میں سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ڈی ایچ او کے مطابق جیکب آباد کی تحصیل گڑہی خیرو کی یونین کونسل محمد پور اوڈھو لاڑکانہ کے شہر رتوڈیرو سے منسلک ہے اور یونین کونسل محمد پور اوڈھو کے لوگ اکثر علاج کے لیے لاڑکانہ اور رتوڈیرو جاتے ہیں اور یہ مرض سرنج کے ذریعے بچوں میں منتقل ہوا ہے، ایچ آئی وی ایڈز میں مبتلا بچوں کی عمر اور جنس کے متعلق ڈی ایچ او نے کچھ بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ مرض احساس محرومی پیدا کرتا ہے اس لیے ہم ان کیسز کو میڈیا کے سامنے نہیں لارہے۔ 250 سے زائد بچوں سمیت 350 ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز نے جیکب آباد کی عوام کو ہلاکر رکھ دیا ہے۔ پی ایم اے کے رہنما ڈاکٹر اے جی انصاری نے رابطہ پر بتایا کہ ضلع جیکب آباد میں 350 سے زائد ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز رپورٹ ہونا اور ایک ہی یونین کونسل محمد پور اوڈھو میں 250 سے زائد بچوں کا اس موذی مرض میں مبتلا ہونا انتہائی تشویشناک اور خوفناک صورتحال ہے، انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت کی جانب سے اتنی خطرناک صورتحال کو چھپا کر رکھنا بڑا جرم ہے کیوں کہ اس صورتحال پر قابو نہیں پایا گیا تو حالات مزید بدتر ہوسکتے ہیں اس لیے ان کیسز کے متعلق عوام میں آگاہی مہم شروع کرنے کی ضرورت ہے اور جن بچوں میں ایچ آئی وی ایڈز پازیٹیو آئی ہے ان کا بہتر طریقے سے علاج کیا جائے اور اس موذی مرض کو روکنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کی ضرورت ہے۔ سماجی تنظیم سی ڈی ایف کے رہنما جان اوڈھانو نے کہا کہ سرکاری سطح پر آگاہی مہم اور علاج معالجے کے انتظامات کی اشد ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں اس مرض کے متعلق منفی اور قابل نفرت رجحان کی وجہ سے ایڈز کے وائرس سے متاثر لوگ بیماری کو چھپاتے ہیں انہوں نے کہا کہ جیکب آباد میں 350 سے زائد بچوں میں وائرس کی موجودگی کے بعد بھی اگر اس کے روکتھام کے لیے اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو حالات کنٹرول سے نکل سکتے ہیں۔