اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی 8ماہ کی کارکردگی رپورٹ جاری
شیئر کریں
اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ سندھ نے رواں سال کے پہلے 8ماہ کی اپنی کارکردگی رپورٹ جاری کردی ہے ، 31؍ اگست 2020 تک مجموعی طور پر کرپشن کے خلاف 400درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔اسی عرصے کے دوران کراچی سائوتھ زون میں 28،ویسٹ زون میں 69،ایسٹ زون میں49،حیدرآباد زون میں43،جامشورو زون میں18 ،میرپور خاص زون میں 17، شہید بینظیر آباد زون میں 116،سکھر زون میں 3 اور لاڑکانہ زون میں57 درخواستیں موصول ہوئیں۔ اس وقت 504 اوپن انکوائریاں چل رہی ہیں جن میں سے 52 انکوائریاں فائنل کی جاچکی ہیں۔ اس کے علاوہ کرپشن میں ملوث افراد کے خلاف مجموعی طور پر 84 ایف آئی آر درج کی گئیں جس کے نتیجے میں 27 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ کرپشن میں ملوث افراد کے خلاف مجموعی طور پر 1487 چالان جمع کروائے گئے اور جاری مقدمات کی تعداد 1480 ہے ۔ کرپشن میں ملوث مفرور ملزمان کی تعداد 969 ہے ۔ یہ بات صوبائی وزیر برائے صنعت و تجارت اور انسداد بدعنوانی و محکمہ امداد باہمی جام اکرام اللہ دھاریجو کو پیش کی جانے والی ایک رپورٹ میں بتائی گئی ہے ۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ سندھ نے کرپشن کے خلاف بھرپور کارروائی کرتے ہوئے با اثر ملزمان کو گرفتار کیا۔ جن میں 30 کرورڑ روپے کی سرکاری زمین خورد برد کرنے والے اسسٹنٹ کمشنر لطیف آباد اعجاز احمد ہالیپٹو و دیگر، محکمہ تعلیم میں غیر قانونی تقرریاں کرنے والے اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر مٹیاری محمد صدیق شاہانی و دیگر، محکمہ ایکسائز میں گاڑیوں کی غیر قانونی رجسٹریشن میں ملوث ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن افسر پرویز رانا و دیگر، دواں اور فنڈز میں خرد برد کرنے پر میڈیکل سپرنٹینڈنٹ سول ہسپتال جیک آباد ڈاکٹر غضنفر علی بگٹی و دیگر، لوکل گورنمنٹ میں پانچ کروڑ روپے کے فراڈ میں ملوث ڈی ایم سی ویسٹ کراچی چیئرمین اظہار الدین و دیگر اور سندھ یونیورسٹی میں فنڈز میں 738 ملین روپے کی خرد برد میں ملوث ڈاکٹر علی ہکڑو کو گرفتار جبکہ وائس چانسلر سندھ یونیورسٹی ڈاکٹر فتح محمد برفت اور دیگر 66 افراد کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی ہیں۔ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ سندھ کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ کرپشن کی شکایات ملنے پر لوکل گورنمنٹ، ورکس اینڈ سروسز، فشریز، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، صحت، ایگریکلچر، سندھ ٹیکنکل ایجوکیشن و ووکیشنل ٹریننگ، ایریگیشن، کے ڈی اے وغیرہ کے دفاتر پر چھاپے مارے گئے اور متعلقہ ریکارڈ قبضے میں لے لیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق صوبے سے کرپشن کے خاتمے کے لئے لائحہ عمل طے کرنے اور افسران کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے چیئرمین اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ سندھ کی صدارت میں افسران کے باقاعدہ اجلاس منعقد کیے جارہے ہیں اور اینٹی کرپشن سے متعلق مقدمات کو ان کے منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ سندھ کے لیگل ونگ کو مزید فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ صوبائی وزیر برائے صنعت و تجارت اور انسداد بدعنوانی و محکمہ امداد باہمی جام اکرام اللہ دھاریجو نے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ سندھ کی رپورٹ پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ وہ اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنائیں گے اور صوبے سے کرپشن کے خاتمے کو یقینی بنایا جائے گا۔