بھارتی فوج میں خواتین افسران خود کشی پر مجبور
شیئر کریں
بھارتی فوج میں خودکشی کا رجحان تیزی سے بڑھتا جارہاہے اور ہر تیسرے روز ایک خودکشی رپورٹ ہو رہی ہے ، بھارتی افواج میں خودکشیوں کی شرح ہر ایک لاکھ فوجیوں پر 16.5فیصد پر پہنچ گئی ہے ۔مرد تو مرد بھارتی فوج میں خواتین افسران بھی خود کشی پر مجبور ہیں۔بھارتی میڈیارپورٹ کے مطابق2006میں لیفٹیننٹ سشمیتا چکروتی نے بھرتی کے صرف 10ماہ بعد اپنی جان لے لی تھی، سشمیتا کے مطابق با لا افسران اسے رات گئے ڈانس پارٹیوں اور ناجائز مطالبات کے لئے مجبور کرتے تھے۔اکتوبر2019کو پونا میں لیفٹیننٹ کرنل رشمی مشرا نے دوپٹے سے پھندہ ڈال کر خودکشی کی، دسمبر2016میں جموں میں میجر انیتا کماری نے سر پر گولی مارکر زندگی کا خاتمہ کردیا تھا، بھارتی مسلح افواج میں اعلی افسران کے امتیازی رویے کی وجہ سے 47000 اہلکار و افسران رضاکارانہ ریٹائرمنٹ اور استعفے دے چکے ہیں۔ 2010 سے لے کر 2019 تک بھارتی بری فوج میں 895، بھارتی فضائیہ کے 185 اور بھارتی بحریہ کے 32 اہلکاروں نے خودکشی کی۔ اوسط سالانہ 100 سے زائد خودکشی کے واقعات اکثر جموں و کشمیر میں ہوتے ہیں۔ 2014 سے لے کر اب تک بھارتی فوج میں 983، بھارتی بحریہ میں 96 اور بھارتی فضائیہ میں 246 خودکشی کے کیس منظر عام پر آئے، 2001سے اب تک مختلف واقعات میں 3300سے زائد بھارتی فوجی خودکشی کر چکے ہیں ۔صرف پچھلے5سالوں میں 800سے زائد بھارتی جوانوں نے بالا افسران کے رویے سے تنگ آکر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا، 23جنوری2023کو کرنل کھنہ نے پنکھے سے لٹک کر خود کشی کر لی ۔9جنوری 2023کو فیروز پور میں لیفٹیننٹ کرنل نشانت نے بیوی کو گولی مار کر خود کشی کر لی ۔