میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نیشنل پارٹی کے سربراہ میر حاصل بزنجو انتقال کر گئے

نیشنل پارٹی کے سربراہ میر حاصل بزنجو انتقال کر گئے

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۱ اگست ۲۰۲۰

شیئر کریں

نیشنل پارٹی کے سربراہ میر حاصل بزنجو انتقال کر گئے ہیں، مرحوم کینسر کے مرض میں مبتلا اور کراچی کے نجی ہسپتال میں زیر علاج تھے۔ادھر خاندانی ذرائع کے مطابق میر حاصل بزنجو کو آج ان کے آبائی علاقے میں سپرد خاک کیا جائے گا۔ ان کی تدفین خضدار کے علاقے نال میںآج شام 5 بجے ہوگی۔میر حاصل خان بزنجو 3 فروری 1958کو بلوچستان کے علاقے خضدار میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد والد میر غوث بخش بزنجو کو صوبے کا پہلا گورنر ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔انہوں نے 1975میں کوئٹہ سے میٹرک تک تعلیم حاصل کی جس کے بعد انہوں نے اعلیٰ تعلیم کیلئے کراچی کا رخ کیا۔میر حاصل بزنجو نے 1989میں اپنے والد کے انتقال کے بعد سیاست کے میدان میں قدم رکھا اور پاکستان نیشنل پارٹی کا حصہ بنے۔ 1990میں پارٹی ٹکٹ پر پہلی بار انتخابات میں حصہ لیا اور رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔ وہ کئی بار جیل کے سلاخوں کے پیچھے بھی گئے۔2003میں انہوں نے نئی سیاسی جماعت نیشنل پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی۔ 2008میں عام انتخابات کا بائیکاٹ کیا اور 2009 میں سینیٹر منتخب ہوئے۔2013میں مسلم لیگ (ن) کی مدد سے بلوچستان میں نیشنل پارٹی اقتدار میں آئی اور یوں اس کی قیادت نے قومی توجہ حاصل کی، میر حاصل بزنجو 2014میں اس کے صدر بنے۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سینیٹر میر حاصل بزنجو کے انتقال پر تعزیت کرتے ہوئے مرحوم کے درجات کی بلندی اور لواحقین کے لیے صبر کی دعا کی ہے۔قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے سینیٹر میر حاصل خان بزنجو کے انتقال پر رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مرحوم نظریاتی، سیاسی اور تاریخی شعور رکھتے تھے۔ وہ پاکستان سے شدید محبت کرنے والے جمہوریت پسند رہنما تھے۔ ان کی وفات وفاق پاکستان، جمہوریت اور ملک وقوم کے لئے بہت بڑا نقصان ہے۔ وہ بلوچستان کے عوام کی ایک مقبول اور توانا آواز تھے۔ ان کی وفات سے پیدا ہونے والا خلا پر نہیں کیا جا سکتا۔ اللہ تعالی مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل دے۔ آمین۔جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے بھی میر حاصل بزنجو کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے انتقال کا سن کر بہت افسوس ہوا۔ میر حاصل بزنجو طویل عرصے سے ایک موذی مرض کا مقابلہ کر رہے تھے لیکن بیماری کے دوران وہ ہسپتال سے بھی فعال رہے اور ملکی سیاست میں اپنا کردار ادا کر رہے تھے۔ میں ان کے پورے خاندان کے غم میں برابر کا شریک ہوں۔ اللہ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں