میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بجٹ ،’ووٹ کو عزت دو‘ کے بیانئے کا’ بوٹ کو عزت دو‘ پر اختتام ہے، عمر ایوب

بجٹ ،’ووٹ کو عزت دو‘ کے بیانئے کا’ بوٹ کو عزت دو‘ پر اختتام ہے، عمر ایوب

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۱ جون ۲۰۲۴

شیئر کریں

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے نئے مالی سال کے بجٹ کو ’ڈڈو بجٹ‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بجٹ درحقیقت پاکستان کے عوام اور مستقبل کے ساتھ معاشی دہشت گردی ہے ، اس بجٹ کی کہانی کا آغاز ووٹ کوعزت دو کے بیانیے سے ہوا اور اختتام بوٹ کو عزت دو پر ہوا۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ شہباز شریف کے دورہ چین پر اُن کا استقبال ڈپٹی میئر نے کیا اور حکومت اس کو کامیاب دورہ کہہ رہی ہے ، حکومت کا واسطہ چکمے والے لوگوں سے پڑا ہے کیونکہ پہلے وہ لے کر آئے اور اب آرے سے سیٹ کاٹ رہے ہیں۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ ایک ملک کے نائب ناظم نے آپ کے وزیر اعظم کا استقبال کیا اور وہاں داڑھی والا وفاقی وزیر ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے میں مصروف رہا۔انہوں نے کہا کہ ایک جعلی ارسطو نے بانی پی ٹی آئی کو 5سال کیلئے اندر رکھنے بات کی، یہ ملک کیا کوئی بنانا ریپبلک ہے ۔ا حسن اقبال جیسے بے ڈھنگے وزیروں کی وجہ سے ملک میں سرمایہ کاری نہیں ہو رہی۔عمر ایوب نے کہا کہ ان کا واسطہ چکمے والے لوگوں سے پڑگیا ، پہلے لاکر سیٹ پر بٹھایا اب آرے سے سیٹ کو کاٹ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا ساڑھے آٹھ ہزار ارب روپے خسارے کا بجٹ ہے ، سعودی عرب عالمی بینک سمیت کوئی بھی یہاں سرمایہ لگانے کو تیار نہیں، پرانے منصوبے ہی چلیں گے کوئی نیا منصوبہ اس بجٹ میں شامل نہیں، بھاری شرح سود پر قرضے لینے پڑیں گے بتایا جائے 92 فیصد خسارے کو کون کور کرے گا؟اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ 90فیصد خسارے کو بینکوں سے فنانس کیا جائے گا یہ شوگر کے مریض کو دو تین اکٹھی گلوکوز کی ڈرپس لگانے کے مترادف ہے ، اس اقدام کا نتیجہ مہنگائی کے آوٹ آف کنٹرول ہونے کی صورت میں نکلے گا معاشی عدم استحکام ان کے بجٹ سے واضح ہورہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نجی سیکٹر کو قرضہ جات دینا نیچے گیا ہے ، سیمنٹ سمیت دیگر اشیا کی ڈیمانڈ ختم ہوگئی ہے ، فارم 47 کے وزیر اعظم کے خنجر گھونپنے پر اسٹیٹ بینک نے ڈیڑھ فیصد شرح سود کم کی مگر آئی ایم ایف نہیں مان رہا تھا اور اسٹیٹ بینک نہیں مان رہا تھا یہ جو عبوری اقدام کیا گیا ہے اس کا ردعمل پہلے سے بھی خطرناک آئے گا، نئے نوٹ چھاپے جائیں گے تو مہنگائی کی لہر ہی آئے گی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں