میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی، حیدرآباد، لاڑکانہ، نوابشاہ میں بس ٹرمینل بنانے میں ناکام

کراچی، حیدرآباد، لاڑکانہ، نوابشاہ میں بس ٹرمینل بنانے میں ناکام

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۱ جون ۲۰۲۳

شیئر کریں

پیپلز پارٹی 15 سال کے اقتدار میں کراچی، حیدرآباد، لاڑکانہ، نوابشاہ سمیت بڑے شہروں میں بس ٹرمینل تعمیر کرنے میں ناکام ہوگئی، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کراچی، لاڑکانہ اور میرپورخاص بس ٹرمینل کے لئے کروڑوں روپے مختص،کراچی میں ریڈ لائن کے لئے 4 ارب روپے رکھنے کا اعلان۔ جراٗت کی رپورٹ کے مطابق سندھ کے تمام بڑے شہروں میں جدید اور بہترین بس ٹرمینل موجود نہیں ،سندھ بھر میں سڑکوں پرقائم غیر قانونی بس اڈوں سے کروڑوں روپے بھتہ وصول کیا جاتا ہے اور بس ٹرمینل نہ ہونے کے باعث لاکھوں مسافر شدید گرمی، بارشوں میں مشکلات کا سامنا کرتے ہیں، پاکستان کے سب سے بڑے شہرکراچی سے ملک کے دوسرے شہروں سے مسافروں کو لے کر آنے والی بسوں اور مسافروں کو لے کر جانے والوں بسوں کے لئے کراچی میں کوئی بس ٹرمینل نہیں جس کے باعث کراچی سے سندھ کے مختلف شہروں ،پنجاب، خیبرپختونخوا، بلوچستان جانے والے بسیں اور کوچز شہر کے کاروباری علاقوں میں کھڑی ہوتی ہیں، پیپلز پارٹی کی حکومت سندھ کو کراچی میں بس ٹرمینل تعمیر کرنے کی یاد آہی گئی، محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سپر ہائی وے پر بس ٹرمینل تعمیر کرنے کی اسکیم پیش کی ہے، بس ٹرمینل کے لئے آئندہ بجٹ میں 22 کروڑ روپے مختص ہوئے ہیں،کراچی میں سپر ہائی وے پر ٹرک ٹرمینل کی اسکیم شروع کرنے اور 17 کروڑ 50 لاکھ روپے رکھنے کا اعلان ہوا ہے، لاڑکانہ سے سینکڑوں بسیں کراچی، حیدرآباد روانہ ہوتی ہیں لیکن لاڑکانہ میں بس ٹرمینل موجود نہیں، لاڑکانہ بس ٹرمینل کی تعمیر کے لئے 2 کروڑ 50 لاکھ مختص کئے گئے ہیں، حیدرآباد سے روزانہ لاتعداد بس اور کوچ کراچی، اندروںسندھ روانہ ہوتی ہیں ، بسیں بدین اسٹاپ، لطیف آباد، ہالہ ناکہ روڈ سمیت مختلف مقامات پر روڈ پر کھڑی ہوتی ہیں لیکن بس ٹرمینل موجود نہیں، حیدرآباد میں بس ٹرمینل کے بجائے پارکنگ پلازہ کی تعمیر کی اسکیم شروع کرکے 7 کروڑ 50 لاکھ روپے رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے، پیپلز پارٹی 15 سال میں سابق صدر آصف زرداری کے آبائی شہر نوابشاہ میں بھی بس ٹرمینل تعمیر نہیں کرسکی ،نوابشاہ سے کراچی، حیدرآباد، سکھر اور پنجاب کے مختلف شہروں میں مسافروں کو لے کر جانے والی بسیں شہر کے مختلف علاقوں میں سڑکوں پر کھڑی ہوتی ہیں، آئندہ سال کی بجٹ میںشہید بینظیر آبادمیں وین اور ٹیکسی اسٹینڈ کی تعمیر کے لئے 5 کروڑ روپے رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے، میرپورخاص میں پہلے سے تعمیر بس ٹرمینل کو بہتر کرنے کے لئے 7کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ کراچی میں بی آر ٹی اوینج لائن کی اسکیم سال 2014 میں شروع کی گئی اور اسکیم کے لئے رواں بر س 57 کروڑ 90 لاکھ روپے مختص ہوئے ہیں، ایشائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے جاری منصوبے بی آر ٹی ریڈ لائن کے لئے 4 ارب روپے رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے، سندھ کے مختلف شہروں کے لئے بسیں خرید کرنے کے لئے ایک ارب 15 کروڑ روپے مختص ہوئے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں