قومی ، صوبائی اسمبلیوں کے ضمنی انتخابات آج ہوں گے، موبائل ، انٹر نیٹ سروس بند رکھنے کی سفارش
شیئر کریں
قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی21خالی نشستوں کے لیے ضمنی انتخابات آج21اپریل بروز ( اتوار) کو ہوں گے ،پنجاب کے 12صوبائی اور 2قومی اسمبلی حلقوں میں ضمنی انتخابات کے لئے ووٹنگ ہو گی ،انتخابات کے لئے سکیورٹی سمیت تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں ،سکیورٹی اور شکایات کے حوالے سے کنٹرول روم اور الیکشن مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول سنٹر قائم کر دئیے گئے ۔ رپورٹ کے مطابق قومی اور صوبائی اسمبلی کی 21خالی نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں مجموعی طورپر 237امیدوار میدان میں ہیں۔ووٹنگ کا عمل صبح آٹھ بجے سے شام پانچ بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گا ۔الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ آفیسرز اور پریذائیڈنگ آفیسرز کو فرسٹ کلاس مجسٹریٹس کے مساوی اختیارات دے دیئے ہیں۔ آر اوز کے کیمپ آفسز سے پریذائیڈنگ افسران نے سامان حاصل کر لیا ہے ۔الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کی 6، پنجاب اسمبلی کی 12،خیبر پختوانخواہ اسمبلی کی 2، سندھ اسمبلی کی 1، بلوچستان اسمبلی کی 2نشستوں پر ضمنی انتخابات ہوں گے۔ سندھ سے قومی اسمبلی کی نشست این اے207سے آصفہ بھٹوزرداری اور پی ایس 80سے زبیر احمد جونیو بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں ۔صوبہ پنجاب کے 12صوبائی اور 2قومی اسمبلی حلقوں میں ضمنی انتخابات کے لئے ووٹنگ ہو گی ۔ صوبہ پنجاب کے 14حلقوں میں ضمنی انتخابات کیلئے 40لاکھ 44ہزار 552رجسٹرڈ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ رجسٹرڈ ووٹرز میں 21لاکھ 77ہزار 187مرد اور 18لاکھ 67ہزار 365خواتین ووٹرز ہیں۔پنجاب میں ضمنی انتخابات کیلئے 663مردانہ 649زنانہ اور 1289مشترکہ پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے ہیں۔ضمنی الیکشن میںلاہورکے قومی اسمبلی کے ایک جبکہ صوبائی اسمبلی کے 4حلقوں میں انتخاب ہوگا۔قومی اسمبلی کے این اے119سے علی پرویز اورشہزاد فاروق سمیت 9امیدوارں مدمقابل ہیں،جبکہ پی پی147 سے لیگی امیدوارملک ریاض اور محمد خان مدنی سمیت 11امیدوار مدمقابل ہیں۔پی پی 149سے استحکام پاکستان پارٹی کے محمد شعیب صدیقی اور قیصرشہزاد سمیت14امیدوار،پی پی 158سے لیگی امیدوار چوہدری نواز اور سنی اتحاد کونسل کے مونس الٰہی سمیت 22امیدوار آمنے سامنے ہیں۔پی پی 164سے لیگی رہنما راشد منہاس اور سنی اتحاد کونسل کے محمد یوسف سمیت بیس امیدوار مدمقابل ہیں۔پنجاب کے عہدیدار کے مطابق14قومی و صوبائی حلقوں پر منعقدہونے والے ضمنی انتخابات کی سکیورٹی پر 35ہزار سے زائد افسران و اہلکار تعینات ہوں گے۔2599پولنگ اسٹیشنز میں سے 419انتہائی حساس جبکہ 1081کوحساس قرار دیا گیا ہے۔انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب مکمل کر لی گئی ہے، لمحہ بہ لمحہ مانیٹرنگ کی جائے گی، رینجرز اور پاک آرمی کی مکمل معاونت بھی حاصل ہو گی۔ الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق، دفعہ 144، اسلحہ کی پابندی کی خلاف ورزی پر زیرو ٹالرنس ہو گا۔دوسری جانب ضمنی انتخابات کے موقع پر محکمہ داخلہ پنجاب نے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر 13اضلاع اور تحصیلوں میں موبائل اور انٹر نیٹ سروس بند رکھنے کی سفارش کر دی ہے ۔وفاقی وزارت داخلہ کو بھجوائے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ لاہور، قصور،شیخوپورہ،تلہ گنگ، کلر کہار،گجرات،، علی پور چٹھہ،ظفر وال، بھکر، صادق آباد، ڈی جی خان میں موبائل اور انٹر نیٹ سروس معطل رکھی جائے۔ خط کی کاپی چیف سیکرٹری پنجاب، آئی جی پنجاب اور چیئرمین پی ٹی اے کو بھی بھجوائی گئی ہے۔