میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پیٹرولیم مصنوعات کابحرا ن مصنوعی نکلا،اوگراسفیدہاتھی قرار، انکوائری کمیشن رپورٹ

پیٹرولیم مصنوعات کابحرا ن مصنوعی نکلا،اوگراسفیدہاتھی قرار، انکوائری کمیشن رپورٹ

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۱ اپریل ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ :معین خان)وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد جون دو ہزار بیس میں آئے پیٹرول بحران کی رپورٹ جاری کردی گئی۔ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کی سربراہی میں قائم انکوائری کمیشن نے حالیہ پیٹرول بحران پر سیکریٹری پیٹرولیم ڈویژن اور ڈی جی آئل پیٹرولیم ڈویژن کے خلاف کارروائی کرنے کی سفارش کی ہے۔کمیشن نے پیٹرول بحران کو افسردہ کہانی اور مصنوعی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ذخیرہ اندوزی سے پٹرول بحران پیدا ہوا۔رپورٹ کے مطابق عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے موقع کو بحران میں تبدیل کیا گیا اور درآمد پر پابندی لگائی گئی۔رپورٹ کے مطابق ہر غیر قانونی کام کو معمول کے کام کے طور پر لیا گیا۔گزشتہ دہائی کے دوران ملک میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی پیٹرول پمپس قائم کئے گئے، مگر اوگرا روکنے میں ناکام رہا۔رپورٹ کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن میں ڈی جی آئل کی غیر قانونی طور پر تقرری کی گئی، جبکہ کمیشن نے چیئر پرسن اوگرا اور اوگرا ممبران کے تقرر پر بھی سوالات اٹھادیے ہیں۔رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ پیٹرول کی قیمتیں بڑھنے تک کمپنیوں نے تیل کی ذخیرہ اندوزی کی اور سپلائی کم کی۔رپورٹ کے مطابق مارچ دو ہزار بیس میں تیل درآمد پر پابندی عائد کرنے سے پٹرول بحران کی ابتدا ہوئی۔ پیٹرولیم ڈویژن نے تیل کی درآمد پر پابندی عائد کی، جبکہ تیل کمپنیوں کو مقامی ریفائنریوں سے بھی تیل لینے کی ہدایات جاری نہیں کی گئیں۔حکومت کی جانب سے تیل کی درآمد پر پابندی کے باوجود بعض کمپنیوں نے تیل درآمد کیااورذخیرہ اندوزی کی اور 26جون تک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے تک کمپنیوں نے ذخیرہ اندوزی کی اور عوام کو ریلیف سے محروم رکھا۔رپورٹ کے مطابق بیس روز تک تیل ذخیرہ نہ کرنے کی مجرمانہ غفلت کو نظراندازنہیں کیاجاسکتا۔کمپنیوں سے بیس روز تک تیل ذخیرہ نہ کروانا اوگرا کی ناکامی ہے۔کمیشن نے اوگرا کو سفید ہاتھی قراردیتے ہوئے ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے اسے چھ ماہ میں تحلیل کرنے کی سفارش کی ہے۔کمیشن نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین پندرہ روز کی بجائے ماہانہ بنیادوں پر کرنے اور پیٹرولیم ڈویژن میں مانیٹرنگ سیل قائم کرنے کی سفارش کی ہے۔ مانیٹرنگ سیل کمپنیوں سے روزانہ اور ماہانہ بنیادوں پر ذخیرہ سے متعلق ڈیٹا حاصل کرے۔کمیشن نے تیل وگیس سیکٹر کے ریگولیٹری ادارے اوگرا کو سفید ہاتھی قراردیدیاہے اور کہاہے کہ پیٹرول بحران میں اوگرا نے خاموش تماشائی کا کردار ادا کیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں