میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
میمتھ قبل از تاریخ کے ہاتھی کی نسل کیسے ختم ہوئی؟

میمتھ قبل از تاریخ کے ہاتھی کی نسل کیسے ختم ہوئی؟

ویب ڈیسک
منگل, ۲۱ مارچ ۲۰۲۳

شیئر کریں

ترتیب و انتخاب :زاہد آرائیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

میمتھ (Mammoth) ایک قبل از تاریخ ناپید ہوجانے والا ہاتھی جو جنس Mammuthusسے تعلق رکھنے والے جانداروں میں شمار ہوتا ہے ۔ ان ہاتھیوں کے سامنے کے دانت (tusks) خاصے طویل اور خمدار ہوا کرتے تھے ۔ انکا عرصہ 48 لاکھ سال قبل تا 4،500 سال قبل تک کا بتایا جاتا ہے ۔بال دار میمتھ اس نسل کی آخری قسم تھا۔ بال دار میمتھ کی زیادہ تر آبادی شمالی امریکا اور یوریشیا میں برفانی دور کے آخری زمانے میں ہلاکت کا شکار ہو گئی۔ ماضی قریب تک یہ خیال تھا کہ بال دار میمتھ یورپ اور جنوبی سائبیریا سے 10000 سال قبلِ مسیح غائب ہو گئے تھے تاہم نئی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ بال دار میمتھ 8ہزار سال قبلِ مسیح تک ان علاقوں میں موجود رہے ۔ اس کے کچھ ہی عرصے کے بعد بال دار میمتھ شمالی سائبیریا سے بھی معدوم ہو گئے ۔ بال دار میمتھ کے ساتھ ساتھ کولمبیائی میمتھ بھی برفانی دور کے آخر میں شمالی امریکا میں ناپید ہو گئے ۔ ان کی آبادی کا کچھ حصہ سینٹ پال جزیرہ (الاسکا) پر بچا لیکن وہ بھی 6ہزارسال قبلِ مسیح تک ختم ہو گئی۔ اور چھوٹے میمتھ بھی جزیرہ رینگل سے 2ہزارسال قبلِ مسیح میں معدوم ہو گئے ۔ تاہم میمتھ کی نسل کی ہلاکت یا معدوم ہونے کے حتمی اسباب پر فیصلہ کُن متفقہ رائے اب تک نہیں سامنے نہیں آسکی۔ تقریباًبارہ ہزار سال قبل جب گرم اور نم موسم نے اس کرۂ ارض پر ڈیرے جمانے شروع کیے ، دریاؤں کی بڑھتی ہوئی سطح نے ساحلی علاقوں کو تباہ کر دیا۔ جنگلات اور چراگاہیں موسمی تغیرات کی تاب نہ لاسکے ۔ جنگل کی بستیوں کے باسی غائب ہو گئے ۔ جنگلی بیل اور میمتھ بھی اسی دوران غائب ہوئے ۔ میمتھ کی ہلاکت موسمی تغیرات کی بدولت ہوئی یا اُس وقت کے لوگوں کے ہاتھوں شکار ہوکر، یہ بات اب تک متنازع ہے ۔ ایک اور نظریہ سے یہ تجویز بھی ملتی ہے کہ شاید میمتھ کسی مہلک بیماری کا شکار ہو گئے ۔ تاہم موسمی تغیرات اور انسان کے ہاتھوں میمتھ کے شکار کو، میمتھ کے غائب ہونے کی مناسب ترین وضاحت تسلیم کیا جاتا ہے ۔زندہ ہاتھیوں پر کی گئی ایک نئی تحقیق کے نتائج سے یہ بھی تجویز کیا گیا ہے کہ انسانی شکار بننا میمتھ کے معدوم ہونے کی بنیادی وجہ نہیں، تاہم میمتھ کی نسل انسانی شکار بننے سے متاثر ضرور ہوئی لیکن مکمل طور سے صرف انسانی شکار کو بنیاد بناکر اس قوی الجثہ جانور کے غائب ہونے کا الزام انسانوں کے سر پر تھوپنا مناسب نہیں کیونکہ تحقیق کے مطابق زمانۂ قدیم کے انسانوں نے میمتھ کا گوشت تقریباً ایک لاکھ اسی ہزار سال قبل استعمال کیا تھا۔
تاہم امریکی ادارہ برائے حیاتیاتی سائنس نے اس بات کا بھی مشاہدہ کیا ہے کہ مرجانے والے ہاتھیوں کی ہڈیاں اگر زمین پر چھوڑ دی جائیں تو لامحالہ دوسرے ہاتھی اُنہیں پیروں تلے کچل دیتے ہیں جو درندگی کی ایک ایسی علامت ہے جس کو پہلے کے ماہرینِ آثارِ قدیمہ نےغلط تعبیر کیا تھا۔ روس کے جزیرۂ رینگل پر بچ جانے والے پست قامت میمتھ بھی محض اس وجہ سے بچ سکے کہ وہ جزیرہ انتہائی دور دراز و غیر آباد تھا۔ درحقیقت یہ جزیرہ سن 1820 تک جدید تہذیب سے چھپا رہا، 1820ء میں امریکی مچھیروں نے اسے دریافت کیا تھا۔ اسی طرح کے پستہ قامت میمتھ جزیرہ نما چینل کیلیفورنیا کے مضافات میں بھی پائے گئے تھے لیکن ابتدائی دور کے ان جانوروں کو لگتا ہے کہ مقامی امریکی باشندوں نے قتل کیا تھا اور ان کی بستیوں کی تباہی دریاؤں کی بڑھتی ہوئی سطح کی سبب ہوئی۔

میمتھ کی ایک غلط تشریح یہ کی جاتی ہے کہ یہ جدید دور کے ہاتھیوں سے بھی زیادہ قدآور اور قوی الجثہ تھے ، یہ غلط فہمی یا غلط تشریح محض لفظ میمتھ کے صفاتی معنوں کو سمجھنے سے ہوئی، میمتھ یعنی کہ بہت بڑے جسم والا، یقیناً اب تک پائے جانے والے میمتھ میں سب سے قدآور کیلیفورنیا کے شاہی میمتھ ہیں، جن کی لمبائی تقریباً پانچ میٹر( 16 فٹ) تک تھی اور ان کا وزن عموماً 6 سے 8 ٹن تک ہوتا ہوگا جو کسی نر میمتھ کے بہت زیادہ قوی الجثہ اور قدآور ہونے کی صورت میں یہ وزن زیادہ سے زیادہ 12 ٹن تک ہو سکتاہے ۔ 2005ء میں لینکولن، الینوس کے شمال میں 11فٹ لمبے میمتھ کے ہاتھی دانت دریافت ہوئے تھے ۔ میمتھ کی زیادہ تر اقسام کی زیادہ سے زیادہ جسامت آج کے دور کے ایشیائی ہاتھی سے زیادہ نہیں تھی۔ کیلیفورنیا کے ایک جزیرے اور بحیرہ روم کے جزیرہ ساردینیا پر بھی پستہ قامت میمتھ کے پنجوں کے نشانات دریافت کیے گئے ہیں۔ میمتھ کے قریبی رشتہ دار یعنی جدید ہاتھیوں پر کی گئی اب تک کی تحقیقات کے مطابق، میمتھ کے حمل کا دورانیہ ممکنہ طور پر 22 ماہ کا تھا اور یہ ایک وقت میں ایک ہی بچے کو پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے تھے ۔ ان کا سماجی ڈھانچہ ممکنہ طور پر ایسا ہی تھا جیساکہ افریقی یا ایشیائی ہاتھیوں کا ہوتاہے ۔ مادائیں گلے کی شکل میں بڑی عمر کی مادہ کی نگرانی میں رہتی تھیں اور نر الگ گروہ میں رہا کرتے تھے ۔مئی، 2007ء میں روس کے ایک نواحی علاقے میں ایک نابالغ بال دار مادہ میمتھ کی لاش زمین کی منجمد تہوں سے نکالی گئی، جہاں وہ تقریباً 37 ہزار سال پہلے دفن ہو گئی تھی۔ روس کے ادارہ برائے حیوانی حیاتیات کے نائب منتظم الیکس تیکونوف نے تنسیل (Cloning) کے امکان کو مسترد کر دیا کیونکہ اس کے لیے لاش کے خلیات کو منجمد حالت میں توڑ پھوڑ کا سامنا کرنا پڑتا۔ تاہم اس کا ڈی این اے محفوظ کر لیا گیا تھا تاکہ میمتھ کے نسلی ارتقا اور عضویات کے مطالعے میں کام آسکے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں