سندھ ہائی کورٹ ، سوشل میڈیا ایپس سے فحش مواد ہٹانے کا حکم
شیئر کریں
سندھ ہائی کورٹ نے فیملی ولاگنگ کے نام پر سوشل میڈیا پر فحش مواد کی بھر مار کے خلاف درخواست پر پی ٹی اے کو تمام ثبوت کا پورا چاٹ بنا کر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔منگل کو سندھ ہائی کورٹ میں فیملی ولاگنگ کے نام پر سوشل میڈیا پر فحش مواد کی بھر مار کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے پی ٹی اے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کچھ بھی ہو احکامات پر عملدرآمد مکمل طور پر چاہئے ۔وکیل پی ٹی اے نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ فیس ک،یوٹیوب یا کسی اور ویب سائٹ پر قابل اعتراض مواد ہٹانے کا اختیار پی ٹی اے کو نہیں ہے۔پی ٹی اے کو قابل اعتراض مواد ہٹانے کے لئے متعلقہ حکام کو لکھنا پڑتا ہے۔چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کچھ بھی کریں تمام ویب سائٹس سے قابل اعتراض مواد ہٹا دیں۔عدالت نے سوشل میڈیا پر غیر اخلاقی مواد کے خلاف فوری ایکشن لینے کا حکم دے رکھا ہے۔عدالت نے پی ٹی اے کو سوشل میڈیا ایپس اور آن لائن تمام غیر اخلاقی اور قابل اعتراض مواد ہٹانے کا حکم دیا تھا۔عثمان فاروق ایڈووکیٹ نے بتایا کہ فیملی ولاگنگ کے نام پر سوشل میڈیا پر فحاشی کو فروغ دیا جارہا ہے۔پی ٹی اے کو فحاشی پر مبنی مواد ہٹانے کا حکم دیا جائے۔پی ٹی اے وکیل نے جواب جمع کرانے کے لئے مہلت مانگ لی۔عدالت نے پی ٹی اے کو پورا چاٹ بنا کر رپورٹ پیچ کرنے کا حکم دے دیا۔