میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کورنگی کازوے پر ڈاکو راج،ناکہ لگا کرشہریوںسے لوٹ مار پولیس لاعلم

کورنگی کازوے پر ڈاکو راج،ناکہ لگا کرشہریوںسے لوٹ مار پولیس لاعلم

ویب ڈیسک
پیر, ۲۱ فروری ۲۰۲۲

شیئر کریں

کورنگی کازوے پر ملزمان کی جانب سے ناکہ لگاکر 100 سے زائد شہریوں کو لوٹنے کا واقعہ پیش آیا ہے تاہم پولیس نے جان چھڑانے کے لیے واقعے کی تردید کردی۔کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی سال کی سب سے بڑی واردات رونما ہوئی ہے، ہفتہ کی شب کورنگی کاز وے پر 10 سے 12 مسلح افراد نے ناکہ لگا کر گاڑیوں کو روکا اور ان میں سوار شہریوں سے لوٹ مار کی۔ اس دوران ڈاکو انتہائی اطمینان کے ساتھ اپنی کارروائی میں مصروف رہے، شہریوں سے موبائل فون، نقدی اور دیگر قیمتی اشیا لوٹ کر فرار ہوگئے۔متاثرہ شہریوں کا کہنا ہے کہ انھوں نے ون فائیو پر ٹیلی فون کال کرکے آگاہ بھی کیا لیکن پولیس نہ پہنچی۔ اس حوالے سے پولیس حکام سے متعدد مرتبہ رابطہ کیا گیا تو پولیس پہلے تو واقعے سے انکار ہی کرتی رہی بعد ازاں صرف اتنا بتایا کہ ایک متاثرہ شخص نے پولیس کو واقعے سے آگاہ کیا تھا۔متاثرہ شہری نے مزید بتایا کہ اس نے 8 بج کر 33 منٹ پر ہیلپ لائن پر ٹیلی فون کال کی تھی لیکن اسے کوئی رسپانس نہیں ملا، کاز وے پر ڈکیتیاں روزانہ کا معمول ہے، یہاں پولیس تعینات ہونی چاہیے لیکن پولیس کا کوئی نام و نشان نہیں ہوتا، پولیس حکام اس واقعے سے مکمل طور پر نہ صرف انکار کرتے رہے بلکہ یہ کہہ دیا کہ کسی نے بھی مقدمہ درج نہیں کرایا۔اس حوالے سے ایس ایچ او جان محمد بروہی نے بتایا کہ انہیں ایک شہری ملا جس نے بتایا کہ ڈاکو میرا موبائل فون چھین کر لے گئے ہیں جس پر انہیں کہا گیا کہ وہ واقعہ کی رپورٹ کرانے تھانے ا?جائیں تاہم شہری نے قانونی کارروائی سے گریز کیا اور وہ وہاں سے چلا گیا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے اس واقعہ کی تردید کی کہ نصف درجن سے زائد ڈاکوو?ں نے کئی شہریوں سے لوٹ مار کی، انہوں نے بتایا کہ تھانے میں واردات کی رپورٹ درج کرانے سے متعلق کسی بھی متاثرہ شہری نے پولیس سے رابطہ نہیں کیا۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائم اور بے گناہ شہریوں کی ہلاکتیںحکومت اورشہری دونوں کیلئے لمحہ فکر یہ ہیں۔ آفاق احمد نے کہا کہ دن دھاڑے ڈاکوؤں کے ہاتھوں سینئرصحافی کا قتل اور اسکے بعد کورنگی کازوے روڈکو بلاک کرکے جدید ہتھیاروں سے مسلح ڈاکوںکا سو سے زیادہ شہریوں سے موبائل و نقدی کے علاوہ شادی کی تقریبات میں جانے والی خواتین کے زیورات تک کو نوچ لینے کے واقع نے پورے شہر کو دھلاکررکھ دیا ہے، ہر شخض اپنے اہل خانہ اورانکی جان و مال، ابرو کی حفاظت کیلئے فکر مند اورخوف زدہ ہے ،کچھ علاقے اگر سند ھ کے کچے کے علاقوں کا منظر پیش کرتے ہیں تو کراچی میںالآصف جیسے درجنوں علاقہ غیر موجود ہیں جہا ں قانون کی کوئی عمل داری نہیں ہے۔آفاق احمد نے کہا کہ مہاجر وں کو اقلیت میں تبدیل کرنے جاہلانہ کوشش نے کراچی کو تباہی کے دھانے پر لاکھڑا کیا ہے جو دراصل ملک کی تباہی ہے۔انہوں نے کہا کہ آبادی کا تناسب بگاڑنے کی کوشش میں لاقانونیت کی پر ورش کی گئی اورکراچی کو مہاجروں کو کچلنے کیلئے ملک بھرکے جرائم پیشہ افراد کے لئے جنت بنادیا گیا ہے۔آفاق احمد نے کہا کہ کراچی میں مستقل قیام امن اور اسٹریٹ کرائم کے خاتمے کیلئے مقامی پولیس ناگزیر ہے اور اگر حکمران مقامی پولیس کی تعیناتی کو اپنی توہین سمجھتے ہیں تو کراچی کے پرامن اور قانوں پسند شہریوں کو اپنی اور اپنے اہل خانہ کی حفاظت کیلئے خود کچھ کرنا ہوگا۔
آفاق احمد


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں