مودی سرکار میں اذان دینا بھی جرم بن گیا، 7 مساجد پر جرمانہ
شیئر کریں
بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں لاوڈ اسپیکر پر اذان دینے پر 7 مساجد کو پانچ پانچ ہزار روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتراکھنڈ کے علاقے ہریدوار میں ہائی کورٹ نے لاوڈ اسپیکر پر بلند آواز میں اذان دینے پر جامع مسجد ہریدوار، عباد اللہ ہتلہ(ککر والی)مسجد، بلال مسجد، صابری جامع مسجد اور دیگر 3 مساجد پر پر جرمانہ عائد کردیا۔مساجد کی انتظامیہ کو پانچ ہزار فی مسجد جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ یہ کارروائی ایس ڈی ایم پورن سنگھ رانا کی جانب سے کی گئی۔ مساجد کی انتظامیہ نے سماعت کا بائیکاٹ کا کیا تھا۔خیال رہے کہ اتر اکھنڈ میں اذان کے لیے لاوڈ اسپیکر کی آواز کی سطح کم سے کم مقرر کی گئی ہے جس پر مقامی بی جے پی رہنماوں نے ان سات مساجد کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔مودی کی جماعت کے رہنماوں نے الزام عائد کیا تھا ان مساجد نے لاوڈاسپیکر پر آواز کی مقرر کردہ حد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اونچی آواز میں اذان دی جس سے بزرگ اور بیمار شہریوں کے آرام میں خلل پڑا۔دوسری جانب مسلم عالم محمد عارف نے کہا کہ ایک میٹنگ میں سب نے آواز کو کم رکھنے کو تسلیم کیا تھا۔ اس میں کوئی ہرج نہیں ہے لیکن شور شرابہ اذان سے نہیں بلکہ شادی بیاہ، گانے بجانے، گاڑیوں کے ہارن وغیرہ سے ہوتا ہے۔مسلم عالم کا مزید کہنا تھا کہ پولیس اس قانون کا اطلاق صرف مساجد پر کرتی ہے دیگر کو چھوڑ دیتی ہیں۔ ہم چالان بھر دیں گے اور لاڈ اسپیکر کی آواز کم کرنے کا انا کا مسئلہ نہیں بنائیں گے۔