ڈالر کی قلت؛ غیرملکی شپنگ کمپنیوں کا پاکستان میں کام معطل کرنے پر غور
شیئر کریں
ڈالر کی قلت نے ایکسپورٹ کے لیے بھی خطرہ کھڑا کردیا، غیرملکی شپنگ کمپنیوں نے پاکستان میں خدمات کی فراہمی معطل کرنے پر غور شروع کردیا۔تفصیلات کے مطابق شپنگ کمپنیاں فریٹ چارجز کی ادائیگی نہ ہونے اور کارگو میں نمایاں کمی کے سبب خدمات معطل کرنے پر غور کر رہی ہیں۔ پاکستان شپنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن نے حکومت کو ممکنہ صورتحال سے آگاہ کردیا ہے۔متعلقہ وزارتوں، اسٹیٹ بینک کو ارسال کردہ خط میں شپنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ غیرملکی شپنگ کمپنیوں کی خدمات معطل ہونے سے پاکستان کی برآمدات جاری رکھنا ممکن نہیں رہے گا، شپنگ کمپنیوں کی خدمات معطل ہونے سے برآمدی کارگو کی ترسیل بند ہوجائے گی۔پاکستان شپنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن نے وزیر تجارت نوید قمر، وزیر پورٹس اینڈ شپنگ فیصل سبزواری اور گورنر اسٹیٹ بینک کو خط میں ممکنہ نتائج کی نشان دہی کرتے ہوئے اپیل کی ہے کہ متعلقہ وزارتیں اور اسٹیٹ بینک شپنگ کمپنیوں کو فریٹ چارجز کی ادائیگی یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں بصورت دیگر برآمدات رکنے سے معاشی صورتحال اور مخدوش ہونے کا خدشہ ہے۔شپنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالرئوف کے مطابق سرحدی ممالک کے سوا پاکستان سے تقریبا تمام بین الاقوامی رسد سمندر کے ذریعے بھیجی جاتی ہے۔ کسی بھی قسم کی رکاوٹ پاکستان کی عالمی تجارت کے لیے سنگین مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ اگر پاکستان سے بین الاقوامی تجارت کا سلسلہ رک گیا تو معاشی صورتحال مزید خراب ہو جائے گی۔انہوں نے کہا کہ کارگو کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے غیرملکی شپنگ لائنز پہلے ہی پاکستان میں اپنی خدمات بند کرنے پر غور کر رہی ہیں، اب ڈالر کی قلت کی وجہ سے فریٹ کی ادائیگیاں رکنے سے شپنگ کمپنیوں کا خدمات جاری رکھنا مشکل ہورہا ہے۔واضح رہے کہ غیرملکی شپنگ کمپنیوں کو فریٹ کی مد میں سالانہ 5 ارب ڈالر کی ادائیگیاں کی جاتی ہیں۔