بھارت میں شہریت کے قانون کیخلاف 20سے زائد شہروں میں مظاہرے
شیئر کریں
بھارت میں شہریت کے کالے قانون کیخلاف بیس سے زائد شہروں میں مظاہرے جاری ہیں۔ دیگر ریاستوں میں جرات مند خواتین بھی انتہاپسندمودی سرکار کیخلاف سڑکوں پرنکل آئیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں مسلم دشمن قانون کیخلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں۔ نئی دہلی کے ہائی وے کو گزشتہ چار ہفتوں سے بند کر کے مظاہرہ کرنے والی خواتین مظاہرین کو انتہائی جرات مند کہا جا رہا ہے ۔ بھارتی خواتین بھی ظالم مودی حکومت کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ دہلی کے شاہین باغ ، پٹنہ کیسبزی باغ ، لکھنو کے گھنٹہ گھر اور مختلف مقامات پرخواتین اور بچے احتجاج کررہے ہیں۔ کشمیری پنڈت بھی شاہین باغ کی خواتین مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے لگے ۔ مظاہروں میں آزادی اور ہم کاغذ نہیں دکھائیں گئے کے نعروں سیپورا بھارت گونج اٹھا۔اترپردیش میں مودی حکومت مظاہرین کے خلاف سخت کارروائیاں کرنے لگی۔ یوپی میں پولیس کی وحشی کارروائیوں میں انیس افراد جابحق ہوچکے ہیں جبکہ چھ ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے ،علاوہ ازیں مودی حکومت نے نئی دلی میں تین ماہ کیلئے نیشنل سیکیورٹی ایکٹ نافذکردیا۔اب پولیس بغیر وجہ کسی کو بھی حراست میں لے سکتی ہے ۔انتہاپسند مودی سرکارمقبوضہ کشمیر میں پہلے ہی کشمیریوں کے خصوصی آرٹیکل تین سو ستر کو منسوخ کرنے کے بعد نیشنل سیکیورٹی ایکٹ نافذ کرچکی ہے ۔ نیشنل سیکیورٹی ایکٹ نافذ کرنے کے بعد اب پولیس بلاوجہ کسی کو بھی گرفتار کرسکتی ہے ۔