میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ملک بھرمیں گیس بحران نے شدت اختیار کرلی

ملک بھرمیں گیس بحران نے شدت اختیار کرلی

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۰ دسمبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

حکومت کی طرف سے سردیوں میں گیس کی طلب کو پورا کرنے کے لیے ایل این جی کی خریداری کا فیصلہ کیا گیا تاہم یہ ایل این بروقت نہ پہنچنے کی وجہ سے ملک بھر میں گیس کے بحران نے شدت اختیار کرلی ، شارٹ فال پورا کرنے کے لئے سی این جی اور متعدد صنعتی یونٹوں کو گیس سپلائی روک دی گئی ، گیس بحران کے باعث 23 دسمبر تک صارفین کو گیس احتیاط سے استعمال کرنے کی ہدایت کردی گئی۔تفصیلات کے مطابق اس وقت گیس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو کیس کی شدید کمی کا سامنا جس کی بنیادی وجہ سردی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی گیس کا استعمال بڑھ جانا ہے تاہم اس کی ایک اور وجہ یہ بھی ہے کہ حکومت کی جانب سے خریدی گئی ایل این جی کا جہاز جس نے نائجیریا سے آنا تھا وہ امن و امان کی خرابی کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوگیا اور اب یہ مکان ہے کہ یہ جہاز اب 23 دسمبر کو پاکستان پہنچ جائے گا۔بتایا گیا ہے کہ اس تاخیر کے باعث سوئی ناردرن اور سدرن کے سسٹم میں شارٹ فال آگیا جہاں سوئی ناردرن گیس کو سسٹم میں 150 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی کمی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے سوئی سدرن کی طرف سے سوئی ناردرن کو 200 ملین گیس سپلائی روک دی گئی ، اس وقت سوئی ناردرن گیس کے پاس 1050 ملین گیس موجود ہے لیکن اس کی طلب 2100 ملین ہے۔ دوسری طرف وزیراعظم عمران خان نے گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔وزیراعظم نے آئندہ اجلاس میں گیس کی قلت اور قیمتوں کی تفصیلات بھی طلب کرلیں، انہوں نے کہا کہ موسم سرما میں برآمدی شعبے اور گھریلوصارفین کیلئے گیس فراہمی اولین ترجیح ہوگی، لوڈ مینجمنٹ کے پہلے مرحلے میں سی این جی اسٹیشن کو سپلائی بند کی جائے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ملک کی سیاسی ، معاشی اور کورونا پھیلاؤ کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ایجنڈے میں شامل متعدد نکات کی منظوری دی گئی۔ اجلاس کو کورونا کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے کابینہ کے آئندہ اجلاس میں گیس کی قلت اور قیمتوں پر بریفنگ مانگ لی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں