میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
واٹر اینڈ سیوریج بورڈ ،کرپٹ مافیا نے مال بناؤ پالیسی کو اپنا ہتھیار بنا لیا

واٹر اینڈ سیوریج بورڈ ،کرپٹ مافیا نے مال بناؤ پالیسی کو اپنا ہتھیار بنا لیا

ویب ڈیسک
منگل, ۲۰ اکتوبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

( رپورٹ :جوہر مجید شاہ ) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ ” ادارتی مافیا ” نے اپنے فرائض منصبی کے برعکس ” مال بناؤ پالیسی کو اپنا ہتھیار بنا لیا ” ایکس سی این ” سکندر زردای ” نے لاکھوں / کروڑوں کی رشوت / بھتہ وصولی کے تحت اپنے فرائض منصبی کو بیچ ڈال اسکے ساتھ سپریم کورٹ اور واٹر کمیشن کے احکامات کی دھجیاں بکھیرنا اپنا معمول اور من پسند مشغلہ بنالیا چوکیدار چور بن گئے لاکھوں / کروڑوں کے عوض پانی چوری و غیرقانونی کنکشنز کی فراہمی متعلقہ ایکس سی این اور ڈی ایم ڈی ریونیو کی مجرمانہ خاموشی و چشم پوشی کے سبب صارفین کئی سالوں سے بوند بوند پانی کو ترس گئے ادھر انتہائی بااعتماد و باوثوق اندرونی ادارتی زرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق احسن آباد ” فقیرا گوٹھ ہاؤسنگ سوسائٹیز سمیت مل ایریا میں ادارہ فراہمی و نکاسی آب کے کرپٹ و راشی افسران و اہلکاروں کی ملی بھگت سے واٹر بورڈ کی پانی کی لائنوں 54 66 84 سے پانی چوری / غیرقانونی کنکشنز کی فراہمی کا سلسلہ دھڑلے سے جاری ہے راشی و کرپٹ مافیا کار خیر کے عوض لاکھوں / کروڑوں کا چونا و جھٹکا ادارے سمیت قومی خزانے کو لگا رہیں ہیں جبکہ اس پانی چوری کے باعث ایک جانب شہریوں کے جائز حق و حقوق ہر ڈاکہ زنی کے مرتکب ہو رہیں ہیں تو دوسری طرف ادارے پر بدنامی کا داغ بھی لگا رہیں ہیں اس ضمن میں علاقائی زرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق اس کار خیر میں آرگنائز متحدہ لندن کے کارندوں کے ذریعے احسن آباد ،فقیرا گوٹھ، ہاؤسنگ سوسائٹیز اور مل ایریا میں واٹر بورڈ کی پانی کی لائنوں 84، 66، 54 ، کی لائنوں سے پانی کی غیرقانونی چوری کا عمل جاری ہئے علاؤہ ازیں ان دئے گئے کنکشنز کے عوض ماہانہ لاکھوں/ کروڑوں کی وصولیاں بھی جاری ہیں زرائع تصدیق کرتے ہیں کہ واٹر بورڈ کا ملازم شکیل جو اپنے آپ کو لائن مینوں کا انچارج اور XCN سکندر زرداری کا دست راست اور فرنٹ مین کھلاڑی بتاتا ہئے اسنے اپنے غیرقانونی طور پر پرائیویٹ بیٹر رکھے ہوئے ہیں جنکے نام ابرار اور نزر بتائے جارہیں ہیں جو کہ آرگنائزر متحدہ لندن کے سپورٹرز ہیں اور اس سارے دھندے میں ملوث ہیں ایکس سی این سکندر زرداری کی طرف سے لاکھوں / کروڑوں روپے رشوت / بھتہ کے عوض مزکورہ غیرقانونی کھیل جاری ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں