میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نذیر اشرف لغاری نے عدالتی احکامات کی دھجیاں اڑا دیں

نذیر اشرف لغاری نے عدالتی احکامات کی دھجیاں اڑا دیں

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۰ ستمبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) نذیر اشرف لغاری نے عدالتی احکامات کی دھجیاں اڑا دیں، غیرقانونی طور پر اسری یونیورسٹی پر قابض، چانسلر، رجسٹرار اور قائم مقام وائس چانسلر کا داخلا بند، پولیس اسری یونیورسٹی پر قابض افراد کے خلاف کارروائی سے گریزان، زید لغاری کی سربراہی میں یونیورسٹی مسلح افراد کے حوالے ، تفصیلات کے مطابق اسری یونیورسٹی کے سابقہ وائس چانسلر نذیر اشرف لغاری نے عدالتی احکامات کی دہجیان اڑا دیں، سندھ ہائی کورٹ نے 15 اگست اور 13 ستمبر کو فیصلہ دیتے ہوئے نذیر اشرف لغاری کی بطور وائس چانسلر مدت ملازمت تین سال مکمل ہونے پر نذیراشرف لغاری کے 23 جون کے بعد تمام اقدامات کو غیرقانونی قرار دیا تھا اور چانسلر کو وقتی وائس چانسلر مقرر کرنے سمیت عدالت کے مقرر کردہ رجسٹرار کو یونیورسٹی کے معاملات چلانے کا مجاز قرار دیا تھا تاہم سابقہ وائس چانسلر نے تاریخ میں انوکھی مثال قائم کرتے امیر بخش چنا نامی شخص کو چانسلر دکھا کر یونیورسٹی پر قبضہ برقرار رکھا ہے ، نذیر اشرف لغاری نے سینکڑوں مسلح افراد یونیورسٹی سمیت ہسپتال میں مقرر کئے ہیں جن کے باعث عملے سمیت طلباء و طالبات خوف کا شکار ہیں، ذرائع کے مطابق اسری یونیورسٹی پر قابض مسلح افراد کی سرغنہ سابقہ وائس چانسلر نذیر اشرف لغاری کا بیٹا زید لغاری ہے جسے نذیر اشرف لغاری نے غیرقانونی طور پر بھرتی کیا، حیدرآباد کی سب سے بڑی ہسپتال و یونیورسٹی عدالتی احکامات کے باوجود مسلح افراد کے قبضے میں ہے لیکن حیدرآباد پولیس کرنے سے گریزان ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں