سندھ کی سب سے بڑی بیماری زرداری ہے، ایک لٹیرا گھر گیا اب اسے جیل میں ڈالیں گے، عمران خان
شیئر کریں
حیدرآباد(رپورٹ ہارون آرائیں)پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے کہا کہ ایک لٹیرا تو گھر گیا اب زرداری کو بھی جیل میں ڈالیں گے ، سندھ کی سب سے بڑی بیماری آصف زرداری ہے ، نوازشریف اور الطاف حسین کے بعد اب آصف علی زرداری کا وقت ختم ہونے جارہا ہے۔لندن میں دو گارڈفادر اکھٹا ہوگئے ہیں،دونوں بھائی ٹیلی فونک خطاب کے ذریعے اپنی فوج پر تنقید مودی کی تعریف کرینگے،بلاول بھٹو زرداری ابھی بچے ہیں ۔ذولفقار علی بھٹو کی تقریریں دیکھ کر اور ہاتھ ہلانے سے بلاول لیڈر نہیں بن سکتا ،بلاول بھٹو چار سال سے پارٹی کے چئیرمین ہیں وہ سندھ میں ایک کام بتائیں،انہوں نے اپنے والد زرداری اور پھوپھی فریال تالپور سے پوچھا کہ اتنا پیسہ کدھر سے آیا،اور سندھ میںنوکریاں کیوں فروخت ہوتی ہیں۔زرداری اور فریال بتائیںکہ انہیں کتنا پیسہ اور چاہیے ،اور ان کا پیٹ کب بھریگا۔بمبینو سینماء پر ٹکٹیں بلیک کرنے والا زرداری کے والد کے پاس 150ایکڑ زمین تھی۔آج آصف علی زرداری 19شوگر ملز اور ایک لاکھ ایکڑ زمین سمیت لندن فرانس امریکہ میں محلات اور ہوٹلز کا مالک ہے۔نواز شریف اور زرداری نے جو قوم کے ساتھ ظلم کیا کوئی دشمن بھی ایسا نہیں کرتا۔پیسہ بنانے کے لئے قومی ادارے تباہ کردیے گئے۔ماضی میں عدالتیں کام کررہی ہوتی تو یہ دونوں جیلوں میں ہوتے ،چارٹر آف ڈیموکریسی کے ذریعے دونوں نے مک مکاکیا جس کی وجہ سے برصغیر میں ہم پیچھے رہ گئے۔30سال پہلے انڈیا سے بہتر تھے آج بنگلا دیش اور بھارت ہم سے آگے نکل گئے،وہ اب زرداری کے پیچھے جائینگے اور انہیں جیل میں ڈلوائیںگے،عام سندھی کو پینے کا پانی تک میسر نہیں ہے۔وہ ائیرپورٹ سے آتے ہوئے ملک کے کسی خطے میں اتنا گند کوڑا کرکٹ نہیں دیکھا جیسا کہ حیدرآباد میں ہے گذشتہ21سال سے وہ سندھ آرہے ہیں۔ حالات بلکل نہیں سدھرے۔وہ حیدرآبادمیں بائے پاس کے مقام پر ایک بڑے جلسے سے خطاب کررہے تھے،عمران خان نے کہا کہ حیدرآباد کے لوگوں نے شیخ رشید کی طرح انکا دل بھی جیت لیا ہے۔ عمران خان نے کہاکہ بلاول بھٹو میں ایسا کیا کمال ہے کہ وہ پیپلز پارٹی کے چئیرمین بن گئے۔ایک دن بھی انہوں نے کام کرکے کمائی کی ملک کو ٹھیک کرنے جارہے ہیں۔وہ کبھی ملک میں کہیں ایک کلو میٹر پیدل چلے ہیں۔انہوں نے کہاکہ آئیندہ الیکشن میں کامیاب ہوکر حکومت بنائیگے ۔سندھ میں میرٹ کا نظام لائینگے۔ایسے اسکول بنائینگے عام آدمی کا بچہ پڑھ کر ملک کا وزیر اعظم بن سکے۔ڈہائی کروڑ بچے اسکول سے باہر ہیں۔ہم نے پہلی مرتبہ کے پی کے میں پولیس اور تعلیم کا نظام درست کردیا۔ڈیڑھ لاکھ بچے پرائیویٹ اسکولوں سے سرکاری اسکولوں میںداخلہ لیا ہے۔جبکہ گذشتہ 30سالوں میں پنجاب میں ن لیگ، اور سندھ میںپی پی پی6-6حکومتیں بنانے کے باوجود کوئی ایک بھی ایسا اسپتال نہیں بناسکے ،جس میں نواز شریف بیگم کلثوم نواز اور آصف علی زرداری اپنا علاج کرواسکیں ۔باہر جا کر علاج کراتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ انکا دو مرتبہ علاج شوکت خانم میں ہوا۔انہوں نے کہا کہ کراچی ہائی وے پر تیسرا بڑا کینسر اسپتال بنارہے ہیں۔لوگوں کو علاج کے لئے باہر جانا نہیں پڑے گا غریبوں کا مفت علاج ہوگا،انہوں نے کہا کہ ہم نے کے پی کے میں 50%غربت کا خاتمہ کیا ہے،جبکہ غربت صرف نواز شریف اور زرداری خاندان کی ختم ہوئی ہے،پولیس کا نظام بھی درست نہ کرسکے ۔لوگوں پر ظلم کرنیکے لئے پولیس کا استعمال کیا جاتا ہے ۔پولیس کا ایسا نظام لایئنگے۔جس میں عام آدمی کی حفاظت اور بڑے ڈاکوؤں کو جیلوں میں ڈالاجائیگا۔انہوں نے کہا کہ این اے 120لاہورکے ضمنی الیکشن میں پی پی پی کے امیدوار کو 1500ووٹ پڑے۔یہ زرداری کاکارنامہ ہے اتنی بڑی پارٹی کو اتنی سی کردی۔عمران خان نے کہا کہ نواز شریف نے اپنی نااہلی کے بعد چار دن تک جی ٹی روڈ پر مجمع لگایا اور کہتے رہے مجھے کیوں نکالا؟ڈر ڈر کر فوج پر تنقید اور عدلیہ کے خلاف ووٹ ڈالنے کی بات کی۔ڈان لیکس میں وہ کچھ ہوا جو مودی کہتا تھا۔ اب واضح ہوجانا چاہیے کہ ڈان لیکس کے پیچھے کون ہے۔ن لیگ کو اپنے گھر میں 30فیصد ووٹ کم ملے اسکا مقصد آئیندہ الیکشن میں شریف خاندان الوداع سیاست ختم بلاول بھٹو ابھی بچہ ہے ۔انکے بارے میں کیا کہوں بچے سیاست میں بیٹھے ہیں ۔مریم نواز اپنے بیٹے کو تیار کررہی ہیں۔حمزہ شہباز بھی تیاری میں ہیں۔لیکن ان سب کا وقت ختم ہوگیا ہے،جب تک زندہ ہوں انکا مقابلہ کرونگا۔جلسے سے وائس چئیرمین ،مخدوم شاہ محمود حسین قریشی،عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد ،سابق وزیر اعلیٰ سندھ لیاقت حسین جتوئی ،پی ٹی آئی کے صوبائی صدر ڈاکٹر عارف علوی،حلیم عادل شیخ اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر جلسے میں خواتین سمیت کارکنوں اور عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی جو عمران خان کے حق میں اور آصف زرداری اور نوازشریف کے خلاف بھرپور نعرے بازی کررہے تھے، اس موقع پر جلسہ گاہ میں شریک کارکنان نے بڑی تعدا دمیں پارٹی پرچم اٹھا رکھے تھے۔اور پارٹی ترانوں پر کارکنوں کا جوش وجذبہ دیدنی تھا۔جلسے کا اختتام قومی ترانے پر ہوا۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے حیدرآباد میں پی ٹی آئی کے جلسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری نثار چہرے سے گھونگٹ اتاریں۔بلاول نہ بنیں۔شہباز شریف اپنے دل پر ہاتھ رکھ کر فیصلہ کریں۔ قلندر کا اعلان ہے ۔کہ این ایل جی میں خاقان عباسی کو اندر کراؤنگا۔ انہوں نے کہا کہ آج تاریخی جلسہ اور عوام کے مثالی استقبال کے بعد حیدرآبادوالوں نے دل جیت لیا ہے ،رانا ثنااللہ ایک بدودار انسان ہیں۔احسن اقبال نے بکواس کی ہے۔وزیر اعظم خاقان عباسی نے لندن میں انکے خلاف باتیں کی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وہ برانچ لائینوں کے لیڈر نہیں۔عدلیہ اور فوج کے خلاف بات کرنے ۔والوں کی زبان گدی سے کھینچ لی جائیگی،عمران خان ہی چوروں ،بھتہ خوروں سے نجات دلاسکتے ہیںپاکستان تحریک انصاف کے وائس چئیرمین مخدوم شاہ محمود حسین قریشی نے حیدرآباد جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ سندھ کا ایک منفرد شہر اور دانشوروں کامرکز ہے۔اس کی اہمیت سے کوئی سیاسی جماعت غافل رہ نہیں سکتی ۔اگر غافل رہی تو سیاسی قیمت چکانا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ حیدرآباد سندھ کے اردو بولنے والے پاکستان زندہ آباد کہنے والوں کی اولاد ہیں۔یہ مردہ باد کہنے والی شخصیت کے پیچھے نہیں چلے گی۔اپنا سیاسی پیر مان نے والوں نے لاتعلقی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ وہ لندن والے نہیں بلکہ پاکستانی ہیں۔کوئی محب وطن پاکستان را کی زبان نہیں بولے گا،انہوں نے کہا کہ وہ زندہ ہے بھٹو زندہ نعرے لگانے والو ں سے پوچھتے ہیں کہ موجودہ پیپلز پارٹی کہیں سے بھی ذولفقار علی بھٹو کی پارٹی دکھائی دیتی ہے۔خاموش رہنے کا وقت ختم ہوگیا ۔آج کی پیپلز پارٹی میںنہ بھٹو کا فلسفہ نہ سوچ اور نہ ہی حب الوطنی ہے بلکہ بھٹو کی پارٹی اب بن گئی ہے۔زرداری لیگ۔روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ لگانے والی پارٹی زر اور زرداری بن گئی جلسے سے صوبائی صدر ڈاکٹر عارف علوی ،حلیم عادل شیخ ،ضلعی صدر علی ھنگورو نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر ڈاکٹر عارف علوی پی ٹی آئی کے چئیرمین عمران خان کو سندھ کا روایتی سندھی ٹوپی اور اجرک کا تحفہ پیش کیا جبکہ مرکزی رہنمایء عمران اسماعیل نے ریمیکس انداز میں پارٹی گیت سنایا۔اس موقع پر سیکورٹی کے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے مرد پولیس اہلکاروں کے ساتھ خواتین پولیس اہلکار بھی جلسے کی سیکورٹی پر مامور تھیں۔جلسے میں نظامت کے فرائض فیصل خان نے انجام دئیے